قبائلی اضلاع

ایک اور مطالبہ منظور، 10 لاکھ کا چیک مقتول عرفان اللہ کے ورثا کے حوالے

ضلع خیبر، باڑہ میں معلم عرفان اللہ کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف دیئے گئے دھرنے کے مطالبات میں سے ایک اور مطالبہ منظور، معاوضہ کی باقاعدہ ادائیگی کر دی گئی، باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر محمد رفیق آفریدی نے اسسٹنٹ کمشنر باڑہ نیک محمد بنگش سے 10 لاکھ روپے چیک وصول کر کے مرحوم کے ورثاء کے حوالے کر دیا۔

باڑہ سیاسی اتحاد کے مطابق عرفان اللہ جمرود ایجوکیشن دفتر سے غائب ہوا تاہم بعد ازاں اس کی لاش ملی جس پر ضلع خیبر تحصیل باڑہ کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے کئی روز احتجاجی دھرنا دیا۔

دھرنے میں دیگر مطالبات میں ایف آئی درج کرنا، ڈی پی او اور ڈی خیبر کی معطلی، اس کی بیوہ کو نوکری دینا اور شہید کا معاوضہ دے کر بے گناہ ثابت کرنا وغیرہ شامل تھے، آج باقاعدہ 10 لاکھ روپے کا چیک دے کر ایک اور مطالبہ پورا کر دیا گیا۔

سیاسی اتحاد کے صدر رفیق آفریدی کے مطابق اب صرف بیوہ کی نوکری کا مطالبہ باقی رہتا ہے جو کہ عنقریب پورا کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 18 جولائی کو مقتول عرفان اللہ کی بیوہ کی نوکری کا تقرر نامہ مقتول کے بھائی کو دے دیا گیا تھا، خیبر سیاسی اتحاد کے ممبر صحبت خان آفریدی نے کہا تھا کہ عرفان اللہ کی بیوہ کی نوکری سر صاحبزادہ عبدالقیوم خان سکول اینڈ کالج میں کنٹریکٹ بنیاد پر کی گئی جس کو بعد ازاں مستقل کیا جائے گا۔

چیک وصولی کے موقع پر باڑہ تحصیل اے سی آفس میں باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر و دیگر شرکاء جن میں زاہداللہ، دولت خان، ہاشم خان، حاجی سعیداللہ، قاضی مومن، حاجی عبدلواحد اور چراغ آفریدی سمیت دیگر شامل تھے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button