”اے سی کی من مانیاں نامنظور”، لنڈیکوتل کے تاجروں نے دھرنے کی دھمکی دیدی
”بلاجواز و غیر قانونی جرمانے صرف جیب بھرنے کا بہانہ ہے، اے سی بازار کے مسائل پر خاموش اور جیب بھرنے کے لئے خوب سرگرم ہیں، اگر قبلہ درست نہیں کیا گیا اور جرمانے کے نام پر دکانداروں سے وصول کردہ روپے واپس نہیں کئے گئے تو ان کے خلاف لنڈی کوتل بازار میں دھرنا ہو گا جس کی ساری ذمہ داری اے سی لنڈی کوتل محمد عمران پر عائد ہو گی۔”
ان خیالات کا اظہار انجمن تاجران لنڈی کوتل کے صدر جعفر علی شینواری نے تاجروں کے ہمراہ لنڈی کوتل پریس کلب میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ لنڈی کوتل بازار سے روزانہ کے حساب سے نرخنامے کے نام پر ہزاروں روپے بٹورے جا رہے ہیں، مقصد کرپشن کرنا ہے، جو نرخنامہ سال قبل بنایا ہوا ہے انتظامیہ اسی سے صرف فوٹو سٹیٹ کر کے بازار میں تقسیم کر رہی ہے لیکن عدم صفائی پر خاکروب کے خلاف کاروائی سے قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے سی لنڈی کوتل ایک غیرذمہ دار افسر ہے، ان کو جلد ازجلد تبدیل کیا جائے اور دو دن کے اندر غریب دکانداروں کو جرمانے کی رقوم بھی واپس کی جائیں اور نیب کے ذریعے تحقیقات بھی کرائی جائیں۔
بازار یونین کے صدر جعفر شینواری نے مزید کہا کہ اے سی محمد عمران بازار میں بے جا مداخلت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے دوکاندار سخت پریشانی میں مبتلا ہیں کیونکہ وہ ہم سے مشورہ کئے بغیر پرانے نرخ ناموں، جس کی صرف تاریخ بدلتے ہیں، پر دوکانداروں سے پیسے جمع کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اے سی نے مختلف دکانداروں کو بلا وجہ ہزاروں روپے غیر قانونی جرمانہ کیا ہے جو کہ ظلم ہے، انہیں بازار کے پانی، بجلی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں نا کہ دکانداروں کو بے جا تنگ کریں اور انہیں ہزاروں روپے جرمانہ کریں۔
یونین کے صدر نے واضح کیا کہ اے سی دو دن کے اندر اندر دکانداروں کو جرمانہ واپس کریں اور بازار میں 22 خاکروب جو لاکھوں روپے ہر مہینے تنخواہ لیتے ہیں کو بر وقت حاضر کریں بصورت دیگر اے سی کے خلاف بازار کے ہزاروں دکانداروں کے ساتھ ان کے خلاف دھرنا دیں گے۔