مہمند حادثے کے 5 دن بعد وزیراعلیٰ کا دورہ، متاثرین میں امداد کی تقسیم، اپوزیشن کی تنقید
مہمند میں زیارت ماربل کان حادثے کے پانچ دن بعد وزیراعلیٰ نے ضلع کے دورہ کیا ہے اور متاثرین میں امدادی رقوم تقسیم کی ہے، دوسری جانب اپوزیشن پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے تنقید کی ہے کہ متاثرین کے لئے یہ امداد ناکافی ہے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے غلنئ جرگہ ہال میں حادثہ میں ہلاک ہونے والے 21 افراد کے لواحقین میں نو – نو لاکھ روپے جبکہ 6 زخمیوں میں ایک ایک لاکھ روپے کی چیکس تقسیم کئے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کان میں جاں بحق ہونے والے نو بہنوں کے اکلوتے بھائی کے خاندان کو 50 ہزار روپے ماہانہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ زیارت واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور حکومت دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔
انہوں نے ریسکیو اپریشن پر پاک آرمی، ایف سی اور ریسکیو ٹیموں کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ آخری لاش کے ملنے تک ریسکیو اپریشن جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ ملبے سے اب تک 24 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ مزید 4 کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر ہمایون خان نے صوبائی حکومت پر تنقید کی ہے کہ مہمند زیارت ماربل حادثے کے پانچ دن گزرنے کے باؤجود لاشیں نہیں نکالی جا سکیں اور نہ ہی صوبائی حکومت کی جانب سے وہاں ہیوی مشینری بھیجی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو دی جانے والی امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ پی پی پی کے صوبائی صدر نے حادثے میں ہلاک شدگان کے لواحقین کو 50، 50 لاکھ جبکہ ہر زخمی مزدور کو 25 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا