جماعت اسلامی کا سانحہ زیارت کے یتیموں کیلئے مفت تعلیم کا اعلان
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے سانحہ زیارت کو دلخراش واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الخدمت فاونڈیشن کے کارکنان اور ایمبولنس آخری آپریشن تک موقعہ پر موجود رہیں گے جبکہ الخدمت فاونڈیشن متاثرہ خاندانوں کو ایک ماہ راشن اور یتیموں کو آغوش سنٹر میں فری تعلیم فراہم کریں گے۔
مہمند پریسکلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ مائنز میں ہیوی مشینری، ایمبولنس، جدید انجینئرنگ، ماہرین اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے حکومت وقت سانحہ اور اس میں جاں بحق افراد کی ذمہ دار ہے، موجودہ کارروائی ایک صوبائی وزیر کے زیر نگرانی ہونا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے موقع پر الخدمت کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات نور واحد جدون سمیت جماعت اسلامی کے ضلعی ڈاکٹر منصف خان اور جنرل سیکریٹری نوید احمد بھی موجود تھے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ حکومت کا اعلان کردہ معاوضہ ناکافی ہے اور جاری کارروائی مایوس کن ہے، چونکہ متاثرہ خاندانوں کو پچاس لاکھ معاوضہ دینے چاہیے تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ کی انکوائری کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے اور غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فی خاندان کو پچاس لاکھ معاوضہ اور ایک نوکری دی جائے اور ملبے تلے دبے لاشوں کو فوری نکالا جائے اور آئندہ کے لئے مزدوروں کی حفاظت یقینی بنایا جائے۔
قبل ازیں سینیٹر مشتاق احمد نے سانحہ زیارت کا دورہ کیا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کیلئے امداد کا اعلان کیا گیا تھا، جاں بحق افراد کے ورثا کیلئے پانچ پانچ لاکھ اور ایک نوکری جبکہ زخمیوں کیلئے فی کس ایک لاکھ روپے، تاہم اب اس امداد میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔