پسید خیل: بچوں میں پراسراربیماری رپورٹ ہونے پر محکمہ صحت کا ایکشن
ضلع خیبر کے تحصیل لنڈیکوتل کے علاقہ پسید خیل میں بچوں کی پراسرار بیماری رپورٹ ہونے پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت نے فوری ایکشن لیا اور اس سلسلے میں پینے کے پانی، بچوں کے خون اور یورین کے نمونے ٹسٹ کے لئے حاصل کر لئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر خیبر محمود اسلم وزیر کے مطابق ڈاکٹرز نے پہلے 250 بچوں کا چیک اپ کیا، لیکن کسی بچے میں کسی قسم کے ہیضے کے اثرات نہیں تھے۔ وہاں فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا، مفت دوائیاں وغیرہ دی گئی، ڈاکٹرز سٹاف کے ہمراہ روزانہ کی بنیاد پر علاقے کے وزٹس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے ٹیسٹ رزلٹس آچکے ہیں وکہ تمام زمہ داروں کے ساتھ شیئر ہو چکے ہیں۔ ٹسٹ رزلٹس کے مطابق پانی میں کسی قسم کے مضرصحت مادہ نہیں ہے پھر بھی اگر کسی کو شک ہو، تو پانی ابال کر پیا کریں۔ ڈینگی اور ملیریا کے ٹسٹ بھی ہو چکے ہیں، جوکہ صاف ہیں۔ اس کے علاوہ ڈی ایچ کیو ہسپتال لنڈیکوتل کی ایک میڈیکل ٹیم ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔ علاقے والوں کو بھی اگاہ کیا گیا ہے، کہ بچوں کو علاج کے لئے بروقت ہسپتال لایا کریں تاہم بیماری کا سبب یورین انفیکشن ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب ضلع خیبر ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر اور سابق صوبائی اسمبلی امیدوار الحاج شیرمت خان آفریدی نے لنڈی کو تل ہسپتال کا دورہ کیا اور پسیدخیل میں وبائی مرض سے متاثرہ بچوں کی عیادت کی۔
ضلع خیبر ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر اور الحاج شیرمت خان آفریدی نے لنڈی کو تل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پسیدخیل کے وبائی مرض سے متاثرہ مریض بچوں کی عیادت کی . ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی نے ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شیرمت خان افریدی کو ہسپتال میں پسیدخیل کے وبائی مرض سے متاثرہ بچوں کی علاج معالجہ پر بریفنگ دی.
اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر نے ہسپتال میں پسیدخیل کے وبائی مرض سے متاثرہ افراد کی بہتر علاج فراہم کرنے کے لئے ہسپتال کے ڈاکٹرز کو احکامات جاری کر دیئے ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر نے کہا کہ پسیدخیل میں وبائی مرض سے متاثرہ افراد کے بہتر علاج کے لئے سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختون خواہ امتیاز شاہ کے ساتھ بات چیت کی گئی اور جلد ہی علاقہ پسیدخیل کے لئے ڈاکٹرز کی ٹیم بھیج دیا جائے گا جہاں پر متاثرہ مریضوں کی چیک اپ کے ساتھ خون کے ٹیسٹ کی جائے گی اور تمام مریضوں کو مفت ادویات دی جائے گی.
اس موقع پر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی کہا کہ لنڈی کوتل ہسپتال میں پسیدخیل وبائی مرض سے متاثرہ 77 مریضوں کی علاج بہتر طریقے سے کر دی گئی ہیں جس میں 55مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ علاقہ پسیدخیل میں ڈاکٹرز کی ٹیم بھیج دی گئی جس میں 200سے زائد مریضوں کی طبی معائنہ کے ساتھ ادویات بھی دی گئی ہے جبکہ مریضوں کے لئے ہسپتال میں بہتر طبی امداد کی جائے گی تاکہ تمام افراد جلد صحت یاب ہو جائے گی اور عوام کی مشکلات میں کمی آجائے ممبر صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر اور الحاج شیرمت خان آفریدی نے ہسپتال میں پسیدخیل کے وبائی مرض سے متاثرہ افراد کی بہتر علاج معالجہ کرنے پر ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی کے اس اقدام کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا اور ہسپتال میں مریضوں کو بہتر علاج کرنے پر انتظامات کو تسلی بخش قرار دئے.
واضح رہے کہ علاقہ پسیدخیل میں وبائی مرض سے اب تک 400افراد متاثرہ ہوئے ہیں جبکہ جس میں دو بچے جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر طارق حیات کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں میں بخار اور ہیضہ کے اثرات ہوتے ہیں، میڈیکل ٹیم نے متاثرہ علاقےکا سروے کیا، ملیریا، ڈینگی ، ہیضہ اور کورونا کے ٹیسٹ منفی آگئے ہیں۔
ڈی ایچ او کے مطابق پشاورسے طبی ماہرین پر مشتمل ٹیم بھی طلب کی ہے، جبکہ متاثرہ بچوں کے خون اور پیشاب کے نمونے لیبارٹری بجھوا دیئے ہیں۔