ضلع مہمند، سانحہ زیارت میں جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو گئی
ضلع مہمند کی تحصیل صافی علاقہ زیارت میں پیش آنے والے سانحہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو گئی جبکہ 9 افراد زخمی ہیں جنہیں مختلف ہسپتالوں کو منتقل کیا گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق گزشہ روز چار بجے کے قریب تحصیل صافی میں واقع مشہور زیارت ماربل میں پہاڑی تودہ کانوں پر آ گرا جس نے ماربل کانوں کے ساتھ ساتھ پہاڑ کا ذیلی حصہ بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
واقعہ کی اطلاع پر مختلف محکمے موقع پر پہنچ گئے اور مقامی لوگوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے رات بارہ بجے تک 14 لاشوں سمیت 9 زخمی افراد کو ملبے تلے سے نکالا جبکہ صبح سے ملبہ ہٹانے کے آپریشن میں مزید 8 لاشیں برآمد کر لی گئیں۔
مذکورہ علاقے کا کنٹرول فرنٹئیر کور کے جوانوں نے سنبھال لیا، واقعہ کے بعد بھی دو دفعہ مزید چھوٹے پیمانے پر پہاڑی تودے گرے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ملبہ ہٹانے کے لئے موجودہ مشینری ناکافی ہے جس سے ملبہ ہٹانے میں ایک ہفتہ سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے، علاقے کے عوام نے ملبہ ہٹانے اور لاشوں کو نکالنے میں پاک فوج سے مزید کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس المناک واقعے سے علاقے کی فضاء سوگوار ہے۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل راحت نسیم، صوبائی وزیر منرل مائنز امجد علی خان، معاون خصوصی منرلز عارف احمد زئی، کمشنر پشاور امجد علی خان اور کمانڈنٹ مہمند رائفلز محمد جمیل سمیت دوسرے سیاسی رہنماؤں نے مذکورہ علاقے کا دورہ کیا۔
آئی جی ایف سی کی جانب سے جاں بحق افراد کے لیے ایک، ایک لاکھ اور ایک نوکری اور زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کا اعلان کیا گیا۔
سانحہ میں جاں بحق اور متاثرہ افراد میں ذیادہ تر محنت کش، ڈرائیور، کنڈیکٹر ماربل کے چھوٹے تاجر اور ٹھیکیداروں کے منشی حضرات شامل ہیں۔
جاں بحق افراد میں گلفام ولد اصیل خان، امجد ولد شیر زادہ، طارق ولد سید خان، کاشف ولد لعل زمان، محمد خان ولد لعل محمد سکنہ تحصیل پنڈیالی، طالب ولد سوتر، فیاض ولد شیر جان، حکم ولد سوتر، الیاس ولد بخت زادہ، روح اللہ ولد شیر بہادر، کلیم اللہ ولد نظر محمد، عالمگیر ولد ظاہر اللہ، رحیم اللہ ولد فضل خالق، وحید ولد میر زادہ سکنہ تحصیل صافی، یاسین ولد بشیر اور عابد ولد خائستہ رحمان تحصیل امبار جبکہ زخمیوں میں مثل خان ولد امام دین، عدالت ولد توکل، عادل ولد خائستہ رحمان، نیک محمد ولد تاجمیر، صالح محمد ولد خان باد شاہ سکنہ تحصیل پنڈیالی، شہزادہ ولد محمد حکیم ملاگوری خیبر، اسرار ولد جمشید صافی اور شہسوار ولد راج ولی سکنہ امبار شامل ہیں جبکہ باقی افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔
دوسری جانب ایک مزدور معجزانہ طور پر زندہ ہے جسے 24 گھنٹے بعد ملبے تلے سے نکال لیا گیا ہے۔