خیبرجرگہ: صدائے امن کارڈ کے دفتر آنیوالی خواتین کے گھروں کو مسمار کیا جائے گا
ضلع خیبر کے تحصیل جمرود میں صدائے امن کارڈ کے دفتر پر کوکی خیل قومی جرگہ کے مشران و کشران نے دھاوا بول دیا اور دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔سرکاری ذرائع کے مطابق جمرود تحصیل آفس میں کوکی خیل قومی جرگہ ملک نصیر احمد کوکی خیل اور ملک فیض اللہ جان کوکی خیل کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں کوکی خیل قبیلے کے مشران و کشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جرگہ میں صدائے امن کارڈ کے زیر اہتمام بچوں کی نشوونما کے لیے خواتین کو پیسے دینے کی تقسیم کار پر اعتراض کیا جس کے بعد مشتعل افراد نے سی ٹی سی سنٹر کے سامنے احتجاج کیا جس کے دوران مشتعل افراد نے دفتر پر دھاوا بول دیا دفتر کے شیشے،کمپیوٹر توڑ دئیے اور عملے پر تشدد بھی کیا۔
پولیس نے واقعے کے بعد دفتر پہنچ کر مشتعل افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔دھاوا بولنے کے بعد جرگہ کا انعقاد ہوا اور مشران نے کہا کہ خواتین کو اپنے اپنے گاؤں میں گھر گھر پیسے دئیے جائے یا پھر مرد حضرات کو پیسے دئیے جائے کیونکہ یہاں بازار میں خواتین کی بے پردگی ہورہی ہے ہماری باپردہ خواتین پانچ ؍پانچ گھنٹے انتظارکرتی ہیں۔
جرگہ نے خواتین پر پابندی بھی عائد کی اور کہا کہ جن گھر کی خواتین صدائے امن کارڈ کے دفتر آئی ان کے گھر کو لشکر کشی کے زریعے مسمار کردیا جائے گا۔ملک نصیر احمد کوکی خیل نے بتایا کہ صدائے امن کارڈ،خاصہ دار و لیویز فورس اور تیراہ متاثرین کی باعزت واپسی کے مسئلے پر آئندہ پیر کے روز گرینڈ جرگہ طلب کیا گیا ہے۔