‘ضم اضلاع کے پی آئی اوز کی تربیت محرم کے بعد شروع کی جائے گی’
خیبر پختونخواہ انفارمیشن کمیشن (KPIC) اور رائٹ ٹو سروسز (RTS) کے چیف کمشنرز نے شفافیت اور احتساب کے ذریعے صوبے میں خدمات کی فراہمی اور گورننس کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس کوششیں شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
چیف کمشنر ساجد خان اور آر ٹی ایس کے چیف کمشنر مشتاق جدون نے ملاقات کی اور خدمات کی فراہمی اور بہتر حکمرانی کے معاملات میں عام لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے مشترکہ آگاہی اور دیگر سرگرمیوں کو دوبارہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
ساجد خان نے بتایا کہ آر ٹی آئی قانون نے عوامی اہمیت کی معلومات اور ان کے آئینی حق کے تحفظ میں مدد کی ہے، ایسا کرنے سے، شفافیت اور احتساب سے متعلق صوبائی حکومت کے ایجنڈا کو پایا تکمیل تک پہنچایا جا سکتا ہے، مذکورہ مقصد کے لئے کے KPIC نے شہریوں کو اعداد و شمار کی فراہمی میں آسانی پیدا کی ہے، KPRTI ایکٹ 2013 کے سیکشن 5 کے تحت عوامی ریکارڈ کی مناسب دیکھ بھال / ریکارڈ کی اشاعت اور عوامی اہمیت کی معلومات کے پرو ایکٹیو انکشاف کی ضرورت پر توجہ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کے پی حکومت کے 37 محکموں نے اپنی ویب سائٹس کو صحیح طریقے سے اپ ڈیٹ کیا ہے جس کے تحت شہریوں کو عوامی دلچسپی کی معلومات تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے اور ہر سطح پر موثر، جوابدہ اور جامع اداروں کی تشکیل میں مدد مل سکتی ہے۔
ساجد خان نے کہا کہ پبلک انفارمیشن آفیسر (PIOs) آر ٹی آئی قانون کے نفاذ میں ایک اہم کردار ہے لہذا پی آئی اوز کے لئے ضروری ہے کہ وہ معلومات کی درخواستوں سے نمٹنے کے طریقہ کار کے ساتھ مکمل طور پر مساوی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نئے ضم ہونے والے اضلاع کے پی آئی اوز کی تربیت محرم کے بعد شروع کی جائے گی۔