پورے فاٹا اور بلوچستان میں طلبہ برسراحتجاج کیوں؟
باجوڑ، بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کیلئے مخصوص سیٹس کم کرنے کے ساتھ ساتھ ان طلبہ پر فیس کی ادائیگی بھی لازم کر دی گئی۔
"بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر منصور اکبر کنڈی کے اس ظالمانہ فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔ یہ فیصلے فوری طور پر واپس لیا جائے۔” ان خیالات کا اظہار بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی پشتون سٹوڈنٹس کونسل کے طلبہ انور علی، محمد زرشاد اور دیگر نے باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
طلبہ نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کی یونیورسٹیوں میں سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کیلئے مخصوص سیٹیں تھیں۔ یہ طلبہ ان یونیورسٹیوں میں فیسوں کی ادائیگی کے بغیر تعلیم حاصل کر رہے تھے مگر اب وی سی منصور اکبر کنڈی نے پشتون طلبہ سے دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ سیٹیں نصف کر دیں اور ان نصف سیٹوں پر بھی فیسوں کی ادائیگی لازم قرار دی گئی، یہ فیصلہ حکومت پنجاب کا نہیں بلکہ یہ منصور اکبر کنڈی کا ذاتی فیصلہ ہے، پشتون سٹوڈنٹس کونسل کے طلبہ آج پورے فاٹا اور بلوچستان میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور یہ مخصوص کوٹہ اس وقت تک برقرار رکھا جائے جب تک قبائلی علاقہ جات میں تعلیمی سہولیات پنجاب اور سندھ جیسی نہیں ہو جاتیں۔
طلبہ نے مزید کہا کہ ان یونیورسٹیوں میں طلبہ کے داخلوں کا طریقہ کار بھی سابقہ برقرار رکھا جائے، مقامی ضلع کے ڈی سی اور افسران سے تصدیق کے بعد ہی طلبہ کو داخلے دیں تاکہ فاٹا کے طلبہ کے حق پر کوئی اور قابض نہ ہوں۔
پریس کانفرنس کے بعد طلبہ نے احتجاجی واک بھی کیا اور وی سی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی منصور اکبر کنڈی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔