تنخواہ بندش: مہمند میں خاصہ داروں کا دھرنا آٹھویں روز بھی جاری
قبائلی ضلع مہمند کے قومی مشران نے خاصہ داروں کی تنخواہوں کی بندش کے خلاف آج آٹھویں روزبھی جاری ہے۔ ہیڈکوارٹر غلنئی میں ہسپتال گیٹ کے سامنے پشاور باجوڑ شاہراہ پر جاری دھرنے میں خاصہ داروں سمیت مقامی افراد اور سیاسی نمائندہ گان بھی وقتا فوقتا شریک ہورہے ہیں۔
گزشتہ روز دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے لوئر مہمند نثار مومند، ملک فیاض خویزئی، ملک نادرمنان کوڈاخیل، ملک حاجی صوبیدار صافی ، ملک صاحب داد ، ملک عزت خان،ملک زیات گل ،ملک صداقت ،ملک اورنگزیب،ملک اسرائیل ،ملک فیاض ،ملک سرتاج،ملک امیرنواز خان، ملک اجمل ، ملک اعجاز خان اور دیگر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے شہداء اور قومی مشران کی خدمات کو بھول کر انضمام کے وقت قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں سے حکومت مکر گئے ہیں اور قبائلی عوام کے ساتھ انضمام کے نام پر دھوکہ دیا گیاہے کیونکہ موجودہ حکومت پہلے سے ملے ہوئے مراعات بھی قبائلی عوام سے چھین لے رہے ہیں اور ان کو فاقہ کشیوں پر مجبور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع ترقی کی لحاظ سے پہلے بھی پسماندہ تھے اور اب ان کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جسکی وجہ سے قبائلی عوام میں سخت تشویش اور مایوسی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے وقت حکومت نے قبائلی عوام کے ساتھ ترقی کے بے شمار وعدے کئے گئے تھے جن میں سالانہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سوارب روپے ، سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل ، غربت اور پسماندگی کے خاتمے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا نا ، ہر قسم کی ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دینا اور آئندہ دس سالوں تک قبائلیوں کی نظام کو نہ چھیڑنا جیسے اہم نکات شامل تھے مگر اب حکومت اپنے تمام وعدوں سے مکر گئے اوراُلٹا پہلے سے دیئے ہوئے مراعات بھی چھین لیا جارہا ہے۔
اس موقع پر ایم پی اے نثار مومند نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی ضلع مہمند کے قومی مشران کی خاصہ داروں کی تنخواہ بندش اور دیگر حقوق کیلئے اسمبلی کی فلور پر پہلے بھی آواز اٹھایا تھا اور آئند ہ کیلئے بھی بھرپور طریقے سے آواز اٹھائوں گا ۔ انہوں نے کہا آج یعنی جمعہ کے دن صوبائی اسمبلی کی اجلا س کے موقع پر بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر بھر پور احتجاج ریکارڈ کروں گا۔