،سابق خاصہ داروں کو پولیس تربیت اگست سے دی جائے گی،
انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا ثنااللہ عباسی نے کہا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے پولیس میں پروموشن کا عمل جلد شروع کیا جائے گا اور دیگر اضلاع کی طرح قبائلی اضلاع کے اہلکاروں کو بھی مراعات دئے جائیں گے۔
آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی نے آج بروز منگل ضلع خیبر کے جمرود و لنڈی کوتل کا دورہ کیا،ڈی پی او خیبر ڈاکٹر محمد اقبال نے آئ جی پولیس خیبر پختونخوا کا استقبال کیا۔
آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی نے جمرود تحصیل میں شہداء خیبر پولیس کے یادگار پر پھول چڑھائے،اس دوران سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈا پور بھی انکے ہمراہ تھے۔پہلی بار ضلع خیبر کے مقامی پولیس دستے نے آئی جی پولیس خیبرپختونخوا کو سلامی پیش کی۔
آئی جی خیبر پختونخواثناء اللہ عباسی نے ضلع خیبر پولیس دربار سے اپنے خطاب میں کہاکہ قبائلی اضلاع میں مزید تھانے بنائے جائینگے۔پولیس میں ضم شدہ سابقہ خاصہ دار فورس کو جدید ٹرینگ دی جائیگی۔ضم شدہ قبائلی اضلاع کے پولیس کو گاڑیاں و اسلحہ دینگے۔قبائلی اضلاع پولیس میں جلد پروموشن کا عمل شروع ہوگا۔صوبے کے دیگر پولیس کی طرح قبائلی پولیس کو بھی مراعات دینگے۔
ضم شدہ اضلاع کے پولیس ویلفیئر فنڈ سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔دربار کے دوران ضلع خیبر پولیس نے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی کے سامنے اپنے مسائل بیان کئے جس پر آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا کہناتھا کہ خیبر کا دورہ کرنے کا مقصد،خیبر پولیس کے مسائل سے اگاہی حاصل کرنا ہے۔ خیبر پولیس کی کارگردگی لائق تحسین ہے۔سابقہ خاصہ دار فورس کی قربانیوں کو پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ خیبر پولیس نے مشکل وقت میں بہترین ڈیوٹی کی ہے۔ٹرینگ کا عمل رواں سال اگست سے شروع ہوجائے گا اور ضلع خیبر پولیس سمیت قبائلی اضلاع کے پولیس کو درپیش مسائل کے حل کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائنگے۔
آخر میں ڈی پی او خیبر ڈاکٹر محمد اقبال،ڈی ایس پی جہانگیر آفریدی،ڈی ایس پی مظہر آفریدی،ایس ایچ او جمرود مسلم خان نے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی اور سی سی پی او پشاور محمدعلی گنڈا پورکو قبائلی روایات کے مطابق لنگی پہنائی۔