ضلع خیبر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج, شاہراہ تین گھنٹے بند
قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کی اقوام نے بجلی کی ناروا اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا اور احتجاجاً پاک افغان شاہراہ بند کر دی۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق مظاہرہن نے بجلی کی منصفانہ تقسیم اور فراہمی کے مطالبات کو لے کر بطور احتجاج پاک افغان شاہراہ ٹریفک کے لئے بند کر دی اور تین گھنٹے شاہراہ بند رہی جس کی وجہ سے مال برداار گاڑیوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر مظاہرین واپڈا حکام اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں مظاہرین نے کہا کہ ان کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جائے گی تاکہ لوگ دیگر ضروریات زندگی کے ساتھ ساتھ ٹیوب ویلز چلا کر پانی کی ضرورت کو پورا کر سکیں لیکن لنڈی کوتل گرڈ سٹیشن سے ان کو بجلی نہیں دی جاتی اور جب آتی ہے تو وولٹیج کم اور آنکھ مچولی جاری رہتی ہے جس سے الیکٹریکل اشیاء کے خراب ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔
مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر ان کے علاقوں کو بجلی منصفانہ بنیادوں پر فراہم نہ کی گئی تو وہ پھر شاہراہ بند کر کے احتجاج کریں گے اور پھر کسی کی نہیں سنیں گے۔
بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل محمد نے علاقے کے مشران اور عوام کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر کے پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے کھول دیا اور علاقے کے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ علاقے میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے گرڈ سٹیشن اور واپڈا حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے اور موجودہ مسئلہ کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے تاکہ عوام کے مشکلات میں کمی آ سکے۔
واضح رہے کہ گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی صوبے اور باالخصوص ضلع خیبر و ضلع مہمند سمیت ضم اضلاع میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف لوگ وقتاً فوقتاً احتجاج کرتے چلے آ رہے ہیں تاہم اصلاحِ احوال کی صورت سامنے آتی دکھائی نہیں دے رہی ہے جو اگر ایک طرف امن عامہ کے حوالے سے فکرمندی کی بات ہے بلکہ دوسری جانب کورونا وباء کی تیزی سے ابتری کی طرف جاتی صورتحال کے پیش نظر بھی انتہائی تشویشناک امر ہے۔