باجوڑ: عنایت کلے بائی پاس سڑک پرتعمیراتی کام کا آغاز
ضلع باجوڑ کے دوسرے بڑ ے تجارتی مرکز عنایت کلے بائی پاس سڑک پر تعمیراتی کام کا آغاز ہوگیا۔اس ضمن میں گزشتہ روز عنایت کلے بازار کی تاجر برادری پر مشتمل نمائندوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں تاجر برادری کے نمائندوں نے نکاس آب کی نالیوں اور ناقص میٹریل کے استعمال سمیت سڑک کی توسیع و کشادگی کو کہیں کم اور کہیں زیادہ رکھنے پر شدید تحفظات و خدشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کے نکاس اب کے نالی کو تعمیر کردینا اور دوسری طرف کی نالی کو مکمل نظر انداز کرکے چھوڑ دینا متعلقہ محکمہ کے اہلکاروں کے لئے بذات خود ایک لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ توسیعی منصوبہ بازار کمیٹی اور مقامی انتظامیہ کے مابین افہام و تفہیم سے 66 فٹ تک طے پایا ہے اب اگر 66 فٹ سے 1 بھی فٹ کم کیا جاتا ہے یا توسیعی منصوبہ کو ادھورا رکھا جاتا ہے تو اس قسم کے عزائم پر تاجر برادری سمجھوتہ کریں گی اور نہ ہی تسلیم۔ توسیع اور کشادگی کو کہیں کم اور کہیں زیادہ رکھنے کی صورت میں اس کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔عنایت کلے بائی پاس سڑک کی توسیعی منصوبہ کے سلسلہ میں تاجر برادری کے شدید تحفظات اور خدشات کے تناظر میں محکمہ تعمیرات برائے ہائی ویز کے مقامی حکام نے معاملہ تاجر برادری کے خواہشات کے مطابق نمٹانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے تاجر برادری کے وفد کو ملاقات کے لئے بلایا ہے۔
محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ہائی ویز نے تاجر برادری کو یقین دلایا ہے کہ تاجر برادری اور انتظامیہ کے مابین طے پانے والے توسیع اور حدودات کو 1 فٹ بھی کم نہیں کیا جائے گا۔تاجر برادری بازار عنایت کے صدر حاجی محمد زمان اور جنرل سیکرٹری حاجی محمد شعیب و دیگر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے بائی سڑک کی تعمیر اور توسیع کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیراتی کام کی نگرانی روزانہ کے بنیادوں پر کوئی سنجیدہ اہلکاروں مقرر کیا جائے تاکہ ناقص میٹیریل اور روڈ کے مقررہ حدودات پر کوئی آنچ نہ پڑیں اور کہیں کم کہیں زیادہ کے شکایات آنے کا اس باب ہو سکیں۔
انہوں نے اس موقع پر متعلقہ محکمہ کو یاد دہانی کرائی کہ تاجر برادری عنایت کلے اور انتظامیہ کے مابین سڑک کے سنٹر سے دائیں اور بائیں 33،33 فٹ جس کی کل چوڑائی 66 فٹ طے پایا ہے کم رکھا گیایا تعمیراتی کام میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا اور کام کو نامکمل چھوڑا گیا تو نہ صرف احتجاج کریں گے بلکہ اس پر کسی قسم سودا بازی اور سمجھوتہ کو برداشت نہیں کریں گے۔