قبائلی اضلاع: ای پی آئی ملازمین کا پولیو مہم سے بائیکاٹ کا اعلان
ضم شدہ اضلاع کے ای پی آئی ملازمین نے 13جولائی سے شروع ہونیوالے پولیو مہم سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ کسی بھی ویکسینیشن مہم میں حصہ نہیں لیں گے ، احتجاج کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے اُس وقت تک ضم شدہ اضلاع میں پولیو مہم اور دیگر ویکسینیشن سے بائیکاٹ جاری رہیگا۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال خار باجوڑ میں گاوی ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہر بار ہماری تنخواہیں احتجاج کے بعد ملتی ہیں، ہم کنٹریکٹ پالیسی 2002کے تحت 2004اور2006میں بھرتی ہوئے اور ابھی تک ریگولرائزیشن سے محروم ہیں جبکہ ہمارے پنجاب، سندھ، آزادکشمیر اور خیبرپختونخوا میں بھرتی شدہ تمام ملازمین ریگولر ہوچکے ہیں۔ 2002تک ریگولر تنخواہیں دی گئی اور اس کے بعدفکس پے میں تبدیل کیاگیا۔ 2004میں عدالت نے بھی ہمارے حق میں فیصلہ دیا لیکن ڈائریکٹریٹ ضم اضلاع اس پر عمل نہیں کررہا۔سروس سٹرکچر منظور ہونے کے بعد تمام ملازمین کو (BPS-9)سے (BPS-12)دیا گیا لیکن ہم ابھی تک اس سے محروم ہیں۔
تمام ہیلتھ ملازمین کے لئے پروفیشنل الاؤنس منظور ہوا لیکن ہمیں ابھی تک اس سے بھی محروم رکھا گیاہے۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ اگلے بجٹ میں تمام محکمہ صحت اور تعلیم کے کنٹریکٹ ملازمین بشمول ضم شدہ اضلاع ریگولر کریں گے، لیکن ڈائریکٹریٹ والے کہتے ہیں کہ آپ اس میں شامل نہیں ہیں۔ 9 جون 2020 کو عدالت نے تیسری دفعہ ہمارے حق میں فیصلہ کیا تھا، لیکن تاحال ہمیں ریگولر نہیں کیاگیا۔
ضم شدہ اضلاع میں ای پی آئی گاوی ملازمین نے13جولائی سے شروع ہونیوالے پولیو مہم سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے اُس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔