طورخم بازار اور ٹرمینل میں ڈکیتی اور راہزنی کے واردات میں اضافہ
طورخم بازار اور ٹرمینل میں ڈکیتی اور راہزنی کے واردات میں اضافہ ہواہے۔ بین الاقوامی تجارت کے نقطہ نگاہ سے طورخم اہم بازارہے۔ ٹرانسپورٹرز کے جان ومال کی تحفظ کے لئے طورخم ٹرمینل میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کیا جائے کسٹم کلیرنس ایجنٹس ایسوسی ایشن کا مطالبه۔
ان خیالات کا اظہار طورخم کسٹم کلیرنس ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیرمین معراج الدین عرف میرو اور طورخم ٹرانسپورٹرز یونین کے صدر حاجی عظیم اللہ شنواری نے لنڈی کوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا هے۔ معراج الدین اور عظیم اللہ کا کہنا تھا کہ طورخم ٹرمینل میں دن رات سینکڑوں مال بردار گاڑیاں پارک ہوتی ہے، جس میں اربوں روپے کی تجارتی سامان موجود ہوتی ہے۔
طورخم ٹرمینل میں پولیس اہلکار فرائض احسن طريقے سے انجام نہیں دیتی، جس کے باعث ٹرانسپورٹرز کی جان ومال کو خطرات لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار دنوں میں طورخم بازار میں رات کی تاریکی میں ڈاکووں نے کئی دکانوں کے تالے توڑ کر قیمتی سامان اور نقدی لے اڑے ہیں۔
جبکہ طورخم سے لنڈی کوتل جانے والے تاجروں اور راہ گیروں کے لوٹنے کے واردات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ معراج الدین اور حاجی عظیم اللہ نے کہا کہ طورخم بازار ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز ہے، یہاں یومیہ اربوں روپوں کی لین دین ہوتی ہے لیکن آئے روز افغان حکومت کے ساتھ بھی ٹرانسپورٹرز کے مسائل پیدا ہوتے ہے۔
جس کے حل کے لئے طورخم میں پولیس کی تعیناتی ضروری ہے۔انہوں نے پولیس حکام سے پرزوربمطالبہ کیا کہ طورخم ٹرانسپورٹرزاور تاجروں کی جان ومال کی تحفظ کے لئے طورخم ٹرمینل میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کریں اور ایک مستقل پولیس سٹیشن کے قیام کی منظوری دیں۔ بصورت دیگر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو پہنچنے والے نقصانات کی ذمہ داری مقامی پولیس پر عائد ہوگی۔