‘لوڈشیڈنگ کے باعث نمونیا سے متاثرہ بچوں کو ہسپتال میں داخل نہیں کرسکتے’
خیبرپختونخوا ضم ہونے والے ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں گزشتہ دو ہفتوں سے شدید سردی کے باعث سینکڑوں بچے نمونیا کا شکار ہوگئے ہیں۔
ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے لنڈی کوتل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نیک داد نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے علاقے میں نمونیا کی بیماری میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی بنیادی وجہ شدید سردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث نمونیا سے متاثرہ بچوں کو ہسپتال میں داخل نہیں کرسکتے کیونکہ وارڈ انتہائی ٹھنڈے ہیں اور ہیٹر کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی حالت مزید بھگڑنے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر نیک داد نے کہا کہ وہ مجبوری کے باعث نمونیا بیماری میں مبتلا بچوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں ریفر کردیتے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سردی کے موسم میں اپنے بچوں کا خیاص خیال رکھتے ہوئے اُنہیں گرم کپڑے پہنائے اور باہر نکلنے سے منع کریں اور نمونیا لاحق ہونے کی صورت میں اُنہیں بروقت نمونیا سے بچاؤ کے انجیکشنز لگائے۔