آئی سی سی ٹیم آف دی ائیر میں دو پاکستانی بھی شامل
محمد بلال یاسر
آئی سی سی ہر سال گیارہ بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرتی ہے۔ یہ انتخاب خالصتاً کارگردگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ چونکہ موجودہ دورہ میں سب سے زیادہ مقبول کھیل بن چکا ہے، دنیا بھر میں آئے روز نئے نئے لیگز کا انعقاد کیا جا رہا ہے اس لئے ان کھلاڑیوں کو منہ مانگی قیمت خریدا جاتا ہے۔ رواں سال شاندار کارگردگی دکھانے والے کھلاڑی جو اپنے ملکوں کیلئے بہترین کارگردگی دکھاتے ہوئے اپنی ذاتی حیثیت کو بھی دوچند کر گئے۔
1۔ جوز بٹلر (کپتان، وکٹ کیپر، انگلینڈ)
جوز بٹلر نے بطور کھلاڑی اور کپتان دونوں حیثیت سے ناقابل یقین سال گزارا۔ 15 میچوں میں بٹلر نے 160.41 کے دھماکہ خیز اسٹرائیک ریٹ سے 462 رنز بنائے، اوپننگ کرتے ہوئے انہون نے مخالف ٹیموں کو بے حد پریشان کیا۔
جون 2022 میں ایون مورگن کی ریٹائرمنٹ کے بعد جوز بٹلر کو انگلینڈ کا محدود اوورز کا کپتان مقرر کیا گیا اور اپنے پہلے ہی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں انہوں نے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں شاندار کارگردگی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے مثالی قیادت کی اور 144.23 کے اسٹرائیک ریٹ سے چھ میچوں میں 225 رنز کے ساتھ ٹورنامنٹ میں انگلینڈ کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ثابت ہوئے۔ بٹلر نے T20 ورلڈ کپ جیت کر انگلینڈ کے وائٹ بال کی بادشاہت کو مزید مضبوط کیا، اس طرح ایک ہی وقت میں مینز کے سینئر ورلڈکپ کے دونوں ٹائٹل اپنے نام کر لیے۔
2۔ محمد رضوان (وکٹ کیپر بیٹمسین، پاکستان)
محمد رضوان نے 2021 سے 2022 تک اپنی فارم کو جاری رکھا، سال میں 996 رنز بنائے، مردوں کے سب سے زیادہ T20I رنز کی فہرست میں انڈیا کے سوریہ کمار یادیو کے بعد دوسرے نمبر پر رہے۔
رضوان نے مختصر ترین فارمیٹ میں رواں سال 10 نصف سنچریاں بنائیں اور 175 رنز کے ساتھ T20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے مشترکہ طور پر سب سے زیادہ سکور کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔ رضوان نے لگاتار دوسرے سال ICC T20I ٹیم آف دی ایئر میں بٹلر کے ساتھ اوپننگ مقام حاصل کیا۔
3۔ ویرات کوہلی (بھارت)
2022 وہ سال تھا جب ویرات کوہلی نے ایک بار پھر پرانے دور کے ویرات کوہلی کی جھلک دکھائی۔ انہوں نے ایشیاء کپ میں لاجواب کارگردگی دکھائی، پانچ میچوں میں 276 رنز کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے۔ انہوں نے افغانستان کے خلاف شاندار سنچری بنا کر رنز کا اپنے تین سالہ بریک کا بھی خاتمہ کیا۔
یہ فارم T20 ورلڈ کپ تک جا پہنچا جہاں کوہلی نے میلبورن میں پاکستان کے خلاف سب سے بڑی T20I اننگز کھیلی، مزید تین نصف سنچریاں اسکور کیں اور 296 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بنے۔
4۔ سوریہ کمار یادو (بھارت)
سوریہ کمار یادیو نے T20Is میں سال 2022 میں شاندار کارگردگی کا مظاہرہ کیا، اس فارمیٹ میں ایک سال میں 1000 سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے۔ انہوں نے سال کا اختتام سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر کیا، انہوں نے 1164 رنز اسکور کیے، جس میں دو سنچریاں اور نو نصف سنچریاں شامل ہیں جبکہ شاندار 187.43 سٹرائک ریٹ ان کی کارگردگی کا زندہ ثبوت ہے۔
سوریہ کمار یادو نے T20 ورلڈ کپ میں بھی اپنی شاندار صلاحیت کا مظاہرہ کیا، 189.68 کے اسٹرائیک ریٹ سے سکور کرتے ہوئے 239 رنز بنائے۔ اس نے سال کا اختتام ICC مینز T20I پلیئر رینکنگ میں نمبر 1 بلے باز کے طور پر کیا۔
5۔ گلین فلپس (نیوزی لینڈ)
بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ، ایسا کچھ نہیں ہے جو گلین فلپس کرکٹ کے میدان میں نہیں کر سکے۔ 26 سالہ نوجوان نے مختصر ترین فارمیٹ میں ایک بار پھر شاندار مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا، 21 میچوں میں 156.33 کے اسٹرائیک ریٹ سے مجموعی طور پر 716 رنز بنائے۔
T20 ورلڈ کپ میں انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف بہترین اننگز کھیلی اور پھر سری لنکا کے خلاف سنچری اسکور کی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کو فائنل فور میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، 158.26 کی رفتار سے 201 رنز بنائے۔
6۔ سکندر رضا (زمبابوے)
سکندر رضا نے بلے کے ساتھ شاندار سال گزارا اور ٹی ٹوئنٹی میں گیند کے ساتھ بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ سال کے دوران زمبابوے کرکٹ کے لیے ہونے والی تمام اچھی کارگردگی کے مرکزی کردار رہے۔ آل راؤنڈر نے مختصر ترین فارمیٹ میں ایک کے بعد ایک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
وہ نہ صرف زمبابوے کے لیے 735 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ اسکورر تھے بلکہ انھوں نے 6.13 کے بہترین اکانومی ریٹ سے 25 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے ملک کے لیے وکٹوں کے چارٹ میں بھی سرفہرست رہے۔
وہ جولائی میں T20 ورلڈ کپ کوالیفائر B میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ تھے، جس میں پرتھ میں زمبابوے کی پاکستان کے خلاف شاندار جیت سمیت تین بار پلیئر آف دی میچ جیتا۔
7۔ ہاردک پانڈیا (بھارت)
2022 میں ہاردک پانڈیا اپنے فارم میں آئے۔ انہوں نے اس سال 607 رنز بنائے جبکہ 20 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
T20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف ان کی ویرات کوہلی کی مدد عمر بھر یاد رکھی جائے گی۔ بعدازاں ٹورنامنٹ میں اپنی ناقابل یقین ہٹنگ کا بھی مظاہرہ کیا، 33 گیندوں پر 63 رنز کی بدولت سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف ہندوستان کو ایک شاندار ٹوٹل تک پہنچایا، اگرچہ ان کی یہ کارگردگی بے سود رہی اور ٹیم میچ ہار گئی۔
8۔ سیم کرن (انگلینڈ)
2022 کے T20 ورلڈ کپ میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ سیم کرن نے انگلینڈ کی ٹائٹل جیتنے کی مہم میں ڈیتھ اوورز کے بہترین ماہر بن کر اپنی باؤلنگ میں ایک اور جہت کا اضافہ کیا۔ انہوں نے کئی اہم گیند بازوں کی غیرموجودگی میں چھ میچوں میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے ٹورنامنٹ کے دوران افغانستان کے خلاف 5/10 کے اعداد و شمار ریکارڈ کیے، جو مردوں کے T20Is میں انگلینڈ کے کسی گیند باز کی جانب سے پہلی پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز تھا۔ کرن نے فائنل میں 3/12 کے اپنے اسپیل کے ساتھ پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کی کمر توڑ دی۔
9۔ وانندو ہسرنگا (سری لنکا)
وانندو ہسرنگا ایک سال میں سری لنکا کے جادوگر بولر رہے جہاں وہ ایشیاء کپ کے چیمپیئن کے طور پر سب سے زیادہ نمایاں رہے۔ انہوں نے ایشیا کپ کے چھ میچوں میں نو اہم وکٹیں حاصل کیں لیکن ساتھ ہی یہ دکھایا کہ وہ بلے سے بھی مخالف ٹیم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، پاکستان کے خلاف فائنل میں اپنی ٹیم کو بچانے کے لیے 27 گیندوں پر 37 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
کلائی کے اس اسپنر نے T20 ورلڈ کپ میں بھی اپنا جادو جگایا، آٹھ میچوں میں 15 وکٹیں حاصل کیں۔
10۔ حارث رؤف (پاکستان)
پاکستان نے بطور ٹیم 2022 کا شاندار سال گزارا، ایشیا کپ کے فائنل اور بعد میں T20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی اور ان دونوں مواقع پر حارث رؤف ایک اہم کھلاڑی رہے۔ رواں سال میں کوئی بھی پاکستانی باؤلر حارث رؤف کے 31 وکٹوں سے زیادہ وکٹیں نہیں لے سکا۔
رؤف نے اپنی تیزرفتاری سے سب کو متاثر کیا اور اکثر بلے بازوں کو بے خبر چھوڑ دیا۔ سال کے آخر میں شاہین آفریدی کی غیرموجودگی میں پاکستان نے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کے لیے رؤف پر بہت زیادہ انحصار کیا۔
ایشیا کپ میں وہ آٹھ وکٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔ بعد ازاں T20 ورلڈ کپ میں حارث رؤف نے فائنل میں دو اہم وکٹیں حاصل کیں، جن میں جوز بٹلر کی وکٹ بھی شامل تھی تاکہ پاکستان کو موقع فراہم کیا جا سکے لیکن آخرکار انگلینڈ ٹرافی اپنے نام کر گیا۔
11۔ جوش لٹل (آئرلینڈ)
سال 2022 میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی جوش لٹل نے 2022 میں آئرلینڈ کو شاندار انداز میں آگے بڑھایا۔ تمام بلے بازوں کو بائیں ہاتھ کے تیز گیند کا خطرہ تھا، انہوں نے کیلنڈر سال کے دوران 39 وکٹیں حاصل کیں، جن میں سے 11 T20 ورلڈ کپ میں حاصل کیں۔