خیبر پختونخوا اسمبلی نے گزشتہ 11 ماہ کے مطالبات زر منظوری دے دی
حسام الدین
خیبر پختونخوا اسمبلی نے مالی سال 2023-24 کے گیارہ ماہ کیلئے صوبائی بجٹ پرمشتمل 1456ارب روپے کے مطالبات زر کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے جس میں آٹھ ماہ نگران حکومت اور تین ماہ کے موجودہ صوبائی حکومت کے مطالبات زر شامل ہیں۔ اپوزیشن اور حکومتی ارکان اسمبلی کی جانب سے مطالبات زر پر کٹوتی کی تمام تحاریک واپس لے لی گئی۔
جمعرات کے روز سپیکر اسمبلی بابرسلیم سواتی کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا تو تلاوت کلام پاک کے بعد بجٹ سے متعلق مطالبات زر پیش کئے گئے۔ تاہم اس دوران حکومت کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ مطالبات زر پر تخفیف کی تحاریک واپس لینے کی استدعا کی گئی جس پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے اپنے کٹ موشن واپس لینے پررضامندی ظاہر کر دی جس کے بعد حکومت کی جانب سے بغیر کسی تعطل کے مطالبات زر پیش اور منظور کئے گئے اور مختلف 66 سرکاری محکموں کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی جو صوبائی وزراء کی جانب سے پیش کئے گئے۔
اس سلسلے میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقی و شماریات کیلئے 1 ارب 12 کروڑ 36 لاکھ 35 ہزارمنظوری دی گئی۔ اعلیٰ تعلیم،دستاویزات و کتب خانہ کیلئے 24 ارب 50 کروڑ 21 لاکھ 75 ہزار روپے،محکمہ ریونیو و اسٹیٹ کی جانب سے 2 ارب 38 کروڑ 90 لاکھ 60 ہزار روپے، پولیس کیلئے 88 ارب 41 کروڑ 4 لاکھ 23 ہزار روپے،محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کیلئے1 ارب 45 کروڑ 14 لاکھ 6 ہزار روپے کا مطالبات زر منظور،محکمہ مواصلات و تعمیرات کے لئے 4 ارب 82 کروڑ 80 لاکھ 58 ہزار روپے منظور، سڑکوں،پلوں و عمارات کی مرمت کیلئے 5 ارب 46 کروڑ 48 لاکھ 76 ہزار روپے منظور،محکمہ بلدیات،انتخابات و دیہی ترقی کیلئے 7 ارب 95 کروڑ 74 لاکھ 4 ہزار روپے منظور،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کیلئے 13 ارب 53 کروڑ 88 لاکھ 82 ہزار روپے منظور،محکمہ زراعت کیلئے 4 ارب 69 کروڑ 84 ہزار روپے منظور،محکمہ تحفظ حیوانات کے لئے 3 ارب 25 کروڑ 47 لاکھ 93 ہزار روپے کا مطالبہ منظور کیا گیا۔
محکمہ جنگلی حیات کے لئے 1 ارب 38 کروڑ 18 لاکھ 91 ہزار روپے منظور،محکمہ ماہی پروری کے لئے 37 کروڑ 83 لاکھ 43 ہزار روپے منظور،محکمہ بہبود آبادی کے لئے 59 کروڑ 73 لاکھ 50 ہزار روپے منظور،محکمہ لیبر کیلئے 66 کروڑ 98 لاکھ 65 ہزار روپے منظور،محکمہ سماجی بہبود و خصوصی تعلیم کے لئے 4 ارب 8 کروڑ 12 لاکھ 34 ہزار روپے منظور، محکمہ زکوات و عشر کے لئے 41 کروڑ 22 لاکھ 16 ہزار روپے منظور،پنشن کے لئے 1 کھرب 33 ارب 51 کروڑ 10 لاکھ روپے منظور،امدادی رقم برائٹ گندم کے لئے 47 ارب 74 کروڑ 30 لاکھ 13 ہزار روپے منظور، سرکاری سرمایہ کاری و طیشدہ حصہ داری کیلئے 22 ارب روپے منظور، لوکل کونسلز کی گرانٹ کیلئے 8 ارب 92 کروڑ 29 لاکھ 36 ہزار روپے منظور،محکمہ ہاؤسنگ کیلئے 19 کروڑ 67 لاکھ 93 ہزار روپے منظور،تحصیل حکومتوں کے تنخواہی حصے کیلئے 2 کھرب 33 ارب 29 کروڑ 50 لاکھ روپے منظور،لوکل کونسلز کی گرانٹ کے لئے 8 ارب 92 کروڑ 29 لاکھ 36 ہزار روپے منظور،محکمہ ہاؤسنگ کے لئے 19 کروڑ 67 لاکھ 93 ہزار روپے منظور،محکمہ بین الصوبائی رابطہ کیلئے 8 کروڑ 20 لاکھ 89 ہزار روپے منظور،محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے لئے 2 ارب 47 کروڑ 82 لاکھ 13 ہزار روپے منظور،محکمہ توانائی و برقیات کیلئے 35 کروڑ 44 لاکھ 27 ہزار روپے مطالبات زر منظور، محکمہ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ کے لئے 2 ارب 75 لاکھ 77 ہزار روپے مطالبات زر منظورہوئے۔
ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لئے 19 ارب 30 کروڑ 76 لاکھ 54 ہزار روپے مطالبات زر منظور،محکمہ امداد بحالی، آباد کاری و شہری دفاع کے لئے 8 ارب 29 کروڑ 99 لاکھ 91 ہزار روپے منظور، قرضہ جات و پیشگی ادائیگیوں کے لئے 30 کروڑ روپے منظور،محکمہ اسٹیٹ ٹریڈنگ ان فوڈ گرین و شوگر کے لئے 1 کھرب 2 ارب 83 کروڑ 59 لاکھ 95 ہزار روپے منظور،محکمہ ترقیات کے لئے 19 ارب 10 کروڑ 10 لاکھ 12 ہزار 323 روپے منظور،محکمہ دیہی اور شہری ترقی کے لئے 14 ارب 66 کروڑ 29 لاکھ 81 ہزار 712 روپے منظور، محکمہ آب نوشی کے لئے 5 ارب 97 لاکھ 60 ہزار 810 روپے منظور، محکمہ تعلیم و تربیت کے لئے 10 ارب 56 کروڑ 18 لاکھ 59 ہزار 755 روپے منظور،صحت عامہ کے لئے 9 ارب 94 کروڑ 73 لاکھ 10 ہزار 345 روپے منظو ہوئے۔
اسی طرح تعمیرات آبپاشی کے لئے 10 ارب 8 کروڑ 93 لاکھ 53 ہزار 229 روپے منظور،سڑکوں شاہراہوں اور پلوں کی تعمیر کے لئے 16 ارب 62 کروڑ 70 لاکھ 21 ہزار 826 روپے منظور،خاص پروگرام کے لئے 10 ارب 62 کروڑ 59 لاکھ 76 ہزار روپے منظور،تحصیل پروگرام کے لئے 17 ارب 20 کروڑ روپے منظور،بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لئے 1 کھرب 10 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے منظور،ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی اخراجات کے لئے 77 ارب 17 کروڑ 45 لاکھ 22 ہزار روپے منظور،ضم شدہ اضلاع کے اخراجات جاریہ کے لئے 1 کھرب 16 ارب 86 کروڑ 72 لاکھ 24 ہزار روپے منظور،کورونا و ہنگامی فنڈ کے لئے 30 کروڑ روپے منظور،وائبیلیٹی گیپ فنڈ کے لئے 1 کروڑ روپے منظور، محکمہ سیاحت کے لئے 90 کروڑ 1 لاکھ 74 ہزار روپے منظور اورضم شدہ اضلاع کے اسٹیٹ ٹریڈنگ ان فوڈ گرین اینڈ شوگر کے لئے 24 کروڑ 44 لاکھ 70 ہزار روپے منظورکرلئے گئے۔ مطالبات زرکی منظوری کے بعد سپیکر بابرسلیم سواتی نے اجلاس جمعہ دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا ہے۔