اسد قیصر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
پشاور ہائی کورٹ نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے اسد قیصر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے معظم بٹ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
اسد قیصر کے وکیل معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسد قیصر سابق سپیکر قومی اسمبلی ہیں، وہ عمرہ ادائیگی کیلئے جا رہے تھے انہیں روکا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عمرے کی ادائیگی کیلئے کیوں اجازت نہیں دی جا رہی ہے، جن کیسز میں اسد قیصر مطلوب تھے سب میں ضمانت مل چکی ہے یا نہیں؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ 6 ایف آئی آر میں اسد قیصر نامزد تھے تمام میں ضمانت مل چکی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے سوال کیا کہ ان کا نام کب ای سی ایل میں شامل کیا گیا؟ وکیل نے بتایا کہ 23 جون کو ان کا نام ای سی ایل پر ڈالا گیا۔
جسٹس شکیل احمد نے سوال کیا کہ یہ اب ممبر قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے ہیں؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جی یہ ممبر قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان ہیں۔
عدالت نے اسد قیصر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا آرڈر غیر قانونی قرار دے کر ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے فوری طور پر نکالنے کا حکم دے دیا۔