سیاست

تین سال سے خالی آسامیاں ختم، فنڈ کے تخصیص کا اختیار انتظامی سیکرٹری کے سپرد

 

محمد فہیم

خیبر پختونخوا حکومت نے تین سال سے خالی آسامیاں ختم کردیں جبکہ فنڈز کی تخصیص کا اختیار محکمہ کے سربراہ کو سونپ دیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے تمام انتظامی محکموں کو جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ صرف مکمل منصوبوں کے علاوہ باقی تمام میں آسامیوں کی تخلیق پر پابندی ہوگی۔ اسی طرح ایمبولینسز، ارتھ موونگ مشینری، فائر ٹرک، ٹریکٹر، ٹرک، بسیں، مسافر وین، قیدیوں کی وین، موٹر سائیکلیں، ریکوری، ریسکیو گاڑیاں، ریسکیو، لائف سیونگ بوٹس کے علاوہ باقی تمام گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی۔

صوبائی فنڈنگ سے ورکشاپس، سیمینارز اور بیرون ملک تربیت پر بھی پابندی ہوگی جبکہ صوبائی فنڈز سے فائیو سٹار ہوٹلوں میں سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد نہیں کیاجائیگا۔ صوبائی حکومت کے خرچ پر بیرون ملک علاج پر بھی پابندی ہوگی۔ پراجیکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ کی مدت میں محکمہ خزانہ کی اجازت کے بغیر توسیع نہیں کی جائیگی۔ تمام خودمختارنیم خودمختار ادارے، طبی تدریسی ادارے، دیگر ادارے اور صوبائی حکومت کے ماتحت اتھارٹیز اپنے متعلقہ اداروں کے اندر اپنے مجاز فورمز کی منظوری سے اقدامات کریں گے۔

پرنسپل اکاونٹنگ آفیسرز مجموعی طور پر محکمانہ مجموعی بجٹ کا جائزہ لیں گے اور مختلف اداروں کے منصفانہ اخراجات کو یقینی بنائیں گے۔ کوئی بھی انٹرا ڈپارٹمنٹل ایڈجسٹمنٹ یا دوبارہ تخصیص پرنسپل اکاونٹنگ آفیسرز کی سطح پر کی جائیں گی تاکہ بجٹ ریلیز کے فرق کو مکمل کیا جا سکے۔ ہنگامی بنیادوں پر بھرتی کیلئے محکمہ خزانہ کی اجازت لازمی ہوگی جبکہ کسی بھی ملازم کے چھٹی پر جانے کے باعث اس کے عہدے پر نئی بھرتی نہیں کی جائیگی۔

پرنسپل اکاونٹنگ آفیسرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ڈائنگ والے کیڈر کی خالی آسامیوں پر کوئی تقرری نہ کی جائے اور اگر ایسی تقرری پہلے کی گئی ہو تو وہ تادیبی کارروائی بھی شروع کریں گے۔ محکمہ خزانہ کی پیشگی منظوری کے بغیر کسی ترقیاتی اسکیم پر غور نہیں کیا جائے گا جس میں پوسٹس کی تخلیق اور گاڑیوں، مشینری اور آلات اور فرنیچرکی خریداری شامل ہو۔ اخراجات کو جاری کردہ فنڈز تک محدود رکھا جائے گا اور انتظامی محکمے اضافی یا ضمنی گرانٹس کی توقع میں خرچ نہیں کریں گے۔ سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ سرکاری انفراسٹرکچر کے علاوہ ایسی سڑکوں اور عمارتوں کی سالانہ اور خصوصی مرمت کے لیے کوئی فنڈز استعمال نہیں کیے جائیں گے جن کی پچھلے تین سالوں میں مرمت اور بحالی کی گئی ہو۔ متعلقہ ایس ڈی او ایک سرٹیفکیٹ پیش کرے گا کہ پچھلے تین سالوں میں متعلقہ روڈ اور بلڈنگ کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے کوئی فنڈز استعمال نہیں کیے گئے ہیں۔ مالیاتی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے، محکمہ خزانہ ماہانہ وصولیوں اور اخراجات کا جائزہ لے گا اور اس کے مطابق ترقیاتی ریلیز سمیت مختلف عنوانات کے تحت ریلیز کو ایڈجسٹ کرے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button