سیاست

خیبر پختونخوا کابینہ کے 19 اراکین نے استعفے نگران وزیراعلیٰ کو پیش کردیے

عبدالحکیم مہمند

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ الیکشن کمیشن کے خط کے تناظر میں مستعفی ہوگئی۔ کابینہ میں 19 ارکان نے استعفی نگراں وزیراعلی کو بھجوا دیے۔ مستعفی اراکین میں مسعود شاہ، عبد الحلیم قصوریہ، ارشاد قیصر، محمد علی شاہ، ہدایت اللہ، سلمی بیگم اور ریاض انور شامل ہیں۔
پیر ہارون شاہ، شیراز اکرم، ملک مہر الہی، حامد شاہ اور بخت نواز نے بھی جمع کروا دیئے۔ حاجی غفران، فضل الہی، تاج محمد ، حمایت اللہ، ظفر محمود اور رحمت سلام خٹک بھی مستعفی ہوگئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے ارکان نے مہلت مانگ لی۔

صوبائی کابینہ 26 ارکان پر مشتمل تھی۔ 19 نے استعفی دیے 7 نے وقت مانگ لیا۔ جے یو آئی کے وزراء نے مستفی ہونے کیلیے شام تک کا وقت مانگ لیا۔  مستعفی ہونے کا فیصلہ ای پی سی کے تناظر میں کیا گیا۔ نئی کابینہ کیلیے صلاح مشورے شروع ہوگئے۔

نگران وزیراعلیٰ اعظم خان اپنے منصب پر قائم رہینگے۔ صوبے کے لئے غیر سیاسی افراد پر مشتمل نگران کابینہ تشکیل دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیر اعلی کو سیاسی پس منظر رکھنے والے کابینہ ممبران کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔

ٹی این این سے بات چیت کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات ، اوقاف و مذہبی امورفیروز جمال شاہ کاکا خیل نے بتایا کہ بشمول ان کے وزیر اعلی نے آج تمام کابینہ ممبران کو چائے پر بلایا اور صوبائی نگران کابینہ میں الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق استعفوں کی بات کی جس پر بشمول انکے 19 موجود کابینہ ممبران نے وزیر اعلی کو اپنے استعفے پیش کیے۔
باقی پانچ ممبران شہر سے باہر ہونے کی وجہ اپنے استعفے پیش نہ کرسکے، اور آج شام تک وقت مانگ لیا ہے۔ نگران وزیراطلاعات نے کہا کہ نگران وزیر اعلی اعظم خان تمام ممبران کے استعفے لیکر گورنر کو سمری بھیجوائیں گے جس کے بعد نگران ممبران فارغ ہو جائیں گے اور کابینہ میں غیر سیاسی ممبران شامل کر دیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کیے جانے کے بعد  21 جنوری 2023 کو  اعظم خان کو  نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تعینات کیا گیا تھا اور انہوں  نے اسی روز  اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

26 جنوری کو  گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے گورنر ہاؤس میں نگران کابینہ سے حلف لیا تھا۔ 31 جولائی کو الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو کابینہ سے سیاسی وابستگی رکھنے والے وزرا کو ہٹانے کا کہا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کو خط میں کہا گیا تھا کہ کچھ وزرا، مشیر  اور معاونین خصوصی کو سیاسی وابستگی پر بھرتی کیا گیا، سیاست میں ملوث وزرا، معاونین  اور مشیروں کو فوری ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button