سیاست

مردان میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے ایک درجن سے زائد کارکنان گرفتار

عبد الستار

مردان میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی کال فلاپ ہوگئی۔ کال دینے والا سابق ایم پی اے نہ خود پہنچا اور نہ کوئی عہدیدار سامنے آیا۔ ایک درجن سے زائد کارکنوں کو ایک ایک کرکے پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے ظاہر شاہ طورو نے مردان میں دفعہ 144 کے تحت جلسے جلوس پر پابندی کے باوجود عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کے لئے کارکنوں کو شام پانچ بجے مردان پریس کلب کے سامنے پہنچنے کی کال دی تھی جس پر پولیس نفری بھی موقع پر پہنچ گئی تھی۔

ایک گھنٹہ گزر جانے کے بعد بھی کال دینے والے ظاہر شاہ طورو نہ خود پہنچے نہ کوئی اور عہدیدار سامنے آیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے ایک درجن سے زائد کارکنوں کو انفرادی طور پر ایک ایک کرکے پریس کلب کے سامنے پہنچنے پر گرفتار کرلیا گیا جس میں سابق ڈسٹرکٹ کونسلر شیر بہادر بھی شامل ہے۔

احتجاج کی اجازت کے لئے پی ٹی آئی کے وکیل ریاض پائندہ نے ڈپٹی کمشنر مردان کو درخواست بھی دی تھی جسے سیکورٹی صورتحال کی بنا پر مسترد کیا گیا تھا۔ڈپٹی کمشنر مردان نے پانچ اگست کو جلسے یا جلوس پر دفعہ 144 لگا کرپابندی عائد کی تھی۔

دفعہ 144 میں پانچ یا پانچ افراد سے زائد افراد کی اکھٹے ہونے پر پابندی عائد ہوتی ہے لیکن پولیس نے پریس کلب کے سامنے پی ٹی آئی کے کارکنان کو ایک ایک گرفتار کیا۔

یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تین روز قبل ان کی لاہور میں واقع رہائش گاہ زمان پارک سے گرفتار کیا گیا۔ عمران خان کی یہ گرفتاری عدالت کی طرف سے انہیں تین سال جیل کی سزا سنائے جانے کے بعد عمل میں آئی ہے۔ عمران خان کو یہ سزا توشہ خان سے حاصل کردہ تحائف کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کے الزام میں سنائی گئی ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button