خیبر پختونخو ا حکومت نے 15 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کردیئے
محمد فہیم
صوبائی حکومت نے 35 محکموں کیلئے چارماہ کے ترقیاتی اخراجات کیلئے مختص 43 ارب 33کروڑ 33 لاکھ 33 ہزار روپے کے فنڈزمیں سے پہلی قسط کے طور پر 15ارب روپے جاری کردئیے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ نے منظور کردہ تخمینہ جات کی منظوری دیدی ہے جس کے مطابق محکمہ زراعت کیلئے 39کروڑ 63 لاکھ روپے، اوقاف، حج اور اقلیتی امور کیلئے سات کروڑ 15لاکھ روپے، بورڈ آف ریونیو کیلئے 16کروڑ 73 لاکھ روپے، آبنوشی اور سینی ٹیشن کیلئے77 کروڑ 45 لاکھ روپے، محکمہ ابتدائی تعلیم کیلئے 84 کروڑ 66 لاکھ روپے، انرجی اینڈ پاور کیلئے 41 کروڑ 49 لاکھ روپے، ماحولیات کیلئے 28 لاکھ روپے، محکمہ انتظامی امور کیلئے 4 کروڑ 46 لاکھ روپے، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول کیلئے 1 کروڑ 68 لاکھ روپے، محکمہ خزانہ کیلئے27 لاکھ روپے اور محکمہ خوراک کیلئے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
اسی طرح جنگلات کیلئے27 کروڑ 40 لاکھ، صحت کیلئے 1 ارب 45 کروڑ 48 لاکھ روپے، اعلیٰ تعلیم کیلئے 58 کروڑ 80 لاکھ روپے، محکمہ داخلہ کیلئے 20 کروڑ 29 لاکھ روپے، ہاوسنگ کیلئے 5 کروڑ 73 لاکھ روپے، صنعت کیلئے 21 کروڑ 30 لاکھ روپے، محکمہ اطلاعات کیلئے 40 لاکھ روپے، محکمہ محنت کیلئے 1 کروڑ 25 لاکھ روپے، محکمہ قانون کیلئے 14 کروڑ 31 لاکھ روپے، محکمہ لائیو سٹاک کیلئے 27 کروڑ 59 لاکھ روپے، محکمہ بلدیات کیلئے 21 کروڑ 43 لاکھ روپے ، محکمہ معدنیات کیلئے 2 کروڑ 27 لاکھ روپے، ملٹی سیکٹر ڈویلپمنٹ کیلئے 2 ارب 50 کروڑ 68 لاکھ روپے، بہبود آبادی کیلئے 5 کروڑ 52 لاکھ روپے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کیلئے 93 لاکھ 56ہزار روپے، بحالی وآباد کاری کیلئے 20 کروڑ 12لاکھ روپے، تعمیرات ومواصلات کیلئے 2 ارب79 کروڑ روپے، سائنس اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 12کروڑ73لاکھ روپے، سماجی بہبود کیلئے 8 کروڑ 79لاکھ روپے، کھیل وامور نوجوانان کیلئے 59 کروڑ 13 لاکھ روپے،سیاحت وثقافت کیلئے 39 کروڑ 40 لاکھ روپے، ٹرانسپورٹ کیلئے93 لاکھ روپے، شہری ترقی کیلئے 82 کروڑ 50 لاکھ روپے، اربن پالیسی یونٹ کیلئے 5 کروڑ 59 لاکھ روپے اور آبپاشی کیلئے ایک ارب 10کروڑ 96 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
محکمہ خزانہ کے مطابق اخراجات ایک معاہدے کے مطابق ہوں گے مقررہ طریقہ کار کے ساتھ اور صرف منظور شدہ پی سی ون کے مطابق انتظامی منظوری میں مذکور اشیاء و سرگرمیوں پر خرچ کیا جائے گا اور کسی دوسرے مد میں استعمال نہیں کیاجائیگا۔ محکمہ خزانہ نے تجویز کیا ہے کہ جاری کردہ فنڈز ترجیحی طور پر تنخواہوں، یوٹیلیٹیز پر مبنی، ہم منصب فنڈنگ اسکیموں اور فزیکل طور پر مکمل اور پختہ ذمہ داریوں کے ساتھ اسکیموں اور انتظامی محکموں کے ذریعہ مناسب سمجھی جانے والی دیگر اسکیموں کو فراہم کیے جائیں۔