تحریر :ارشد علی خان
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک جملہ کافی مشہور ہے ( بھیا یہ سکرین شاٹس کا زمانہ ہے زرا سنھبل کر ) مگر جس تواتر سے سیاست دانوں کی اڈیوز لیکس سامنے آ رہی ہیں تو پرانے زمانے کی یہ کہاوت سچ ثابت ہوتی جا رہی ہے ( ذرا اہستہ بولو،دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں )۔
سب سے پہلے تو بات کرتے ہیں وزیراعظم میاں شہباز شریف اور سیکرٹری توقیر شاہ کی اڈیو لیک کی جس میں توقیر شاہ بھارت سے پاور پلانٹ منگوانے کے نقصانات سے وزیراعظم کو آگاہ کر رہے ہیں۔ توقیرشاہ وزیراعظم کو بتا رہے ہیں کہ مریم نواز اپنے داماد راحیل کے لیے بھارت سے پاور پلانٹ منگوانے کا کہہ رہی ہیں، یہ معاملہ سب سے پہلے تو اقتصادی رابطہ کمیٹی میں جائے گا جس کے بعد اس معاملے پر کابینہ اجلاس میں بحث ہوگی، یہ معاملہ ہمارے گلے پڑ جائے گا جس کے جواب میں میاں شہباز شریف بھی توقیر شاہ کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مریم نواز سے مل کر ان کا تمام معاملہ سمجھا دو، میں بھی بات کرونگا ۔( اس اڈیو میں تو بظاہر ایسا کچھ نہیں جس کو لیک کیا جائے مگر میرے خیال میں اس اڈیو لیک کا مقصد مریم نواز کا سرکاری افسران پر اثر انداز ہونے کو طشت از بام کرنا تھا )
میاں شہباز شریف کے بعد وفاقی وزراء کے ایک اجلاس کی اڈیو لیک کی گئی جس میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر دفاع خواجہ اصف سمیت دیگر دوہ تین وزراء کی گفتگو ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک صارف نے دعوی کیا کہ ڈارک ویب پر وزیراعظم ہاوس میں کی گئی گفتگو کی گھنٹوں پر محیط اڈیوز برائے فروخت ہیں۔ اس دعوے کے بعد پاکستان کی سلامتی اور سیکیورٹی کے حوالے سے ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے کہ اگر وزیراعظم ہاوس یا وزیراعظم آفس محفوظ نہیں تو ملکی سلامتی کیسے محفوظ ہوسکتی ہے ؟؟
میاں شہباز شریف کی اڈیو لیک ہونے پر سب سے زیادہ خوشی کا اظہار او واویلا پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں اور سوشل میڈیائی فوج کی جانب سے کیا گیا۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف کے اڈیو لیک ہونے کے ایک دن بعد ہی سابق وزيراعظم،چيئرمين پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی پرنسپل سيکرٹری اعظم خان کے درميان امریکی سائفر کو بنیاد بنا کر غیر ملکی سازش کے بیانیے پر کھیلنے کی گفتگو کی آڈیو بھی لیک ہوگئی (جس کے بعد عمران خان صاحب کے غیر ملکی سازش کے بیانیے سے ہوا نکل گئی ہے تاہم وہ عمران خان ہی کیا جس کو شرمندہ کیا جا سکے یا جو اپنے کسی غلط کام پر شرمندگی کا اظہار کرے) میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں خان صاحب کا کہنا تھا کہ اس اڈیو کے بعد میں چاہتا ہوں کہ پورا سایفر ہی لیک ہوجائے،ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی سایفر پر تو ابھی تک میں کھیلا ہی نہیں ہوں۔
اور اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہیکرز کی جانب سے ایک پیغام وائرل ہے جس کی بنیاد پر تحریک انصاف کی صفوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ ہیکرز کا کہنا ہے کہ بہت جلد سابق وزیراعظم عمران خان او پی ٹی آئی کے دیگر رہنماوں کی اڈیوز او ویڈیوز لیک کی جائیں گی ہمارے ساتھ رہیے۔ سوشل میڈیا پر وایرل پوسٹ میں ہیکر نے باقاعدہ ہر اڈیو اور ویڈیو کو ایک نام دیا ہے( جو نام دییے گیے ہیں وہ کافی سنسی خیز ہیں اور اگر واقعی ایسی ہی ویڈیوز یا اڈیوز ریلیز کی جاتی ہیں تو یہ پاکستانی سیاست کے لیے ایک ٹرننگ پواینٹ ثابت ہوسکتی ہے اور سیاستدان مزید بدنام ہوسکتے ہیں جس کے نیتجے عام پاکستانی کے سیاست پر عدم اعتماد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے )
چند ہفتے قبل شوکت ترین اور خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سیلم جھگڑا کی ایک اڈیو لیک ہوئی تھی جس میں شوکت ترین، جھگڑا کو وفاقی حکومت کی آئی ایم ایف سے ہونے والی ڈیل کو سبوتاژ کرنے کے گر بتا رہے ہیں،اسی طرح کی ہدایات انہوں نے پنجاب کے وزیر خزانہ کو بھی دیں تھی۔
کالم کا اختتام پاکستان کے نامور سپوت کے اس جملے پر کرنا چاہوں گا کہ اڈیو یا ویڈیو ریکارڈ کوئی بھی کر لے پیچھے لیبریری ایک ہی ہے۔