سیاست

کابینہ اجلاس: قوم کیلئے ایک اچھی ایک بری خبر

اس وقت ایک طرف پیسے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری ہے تو دوسری جانب وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کر دی ہے، بازاروں کی جلد بندش سے متعلق سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ جبکہ سرکاری فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 4.25 روپے اضافے کے ساتھ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ کاروبار کے دوران ڈالر میں اب تک 4.25 روپے کا اضافہ ہوا جس کے باعث روپیہ کے مقابلے میں ڈالر 204.31 روپے کا ہو گیا۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹر مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں مزید کمی ہو گئی اور امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 203 روپے پر پہنچ گیا۔

تجزیہ کاروں نے روپے کی قدر میں کمی کو تیل کی ادائیگیوں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کی قرض سہولت میں تحفظات سے منسوب کیا ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے آئی ایم ایف سے معاہدے اور چین سے 2ارب 30 کروڑ ڈالر کے قرض امید ظاہر کی ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کی بچت کیلئے ہفتے میں دو سرکاری تعطیلات کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جس کی کابینہ نے منظوری دے دی۔

اجلاس میں سرکاری فیول میں کٹوتی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر کابینہ نے سرکاری ملازمین کے فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دے دی۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے قمر الزمان کائرہ، امین الحق اور مولانا اسعد کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ کو ملک میں بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، ملک کو غیرمعمولی ہیٹ ویو کا سامنا ہے، بجلی کی 28400 میگاواٹ کی طلب ہے، بجلی کی طلب اور رسد میں 4600 میگاواٹ کا فرق ہے، مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں 2018ء میں 14000 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی جب کہ تحریک انصاف کی حکومت میں بجلی کے منصوبے نامکمل رہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور حکومت میں بجلی کی طلب کے مسئلے کو احسن انداز سے حل کیا، بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت نے بجلی کے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، وزیراعظم نے گزشتہ دو روز سے لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر قابو پانے کے حوالے سے اجلاس کیے۔

انہوں نے کہا کہ 15 جون تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے ہو گا، 15 جون کے بعد مزید پلانٹس کے چلنے سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ تین گھنٹے ہو جائے گا، 25 سے 29 جون تک لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا، 30 جون کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ 2 گھنٹے رہ جائے گی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ  کابینہ نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت کی، وزیراعظم نے کابینہ ارکان اور حکومتی ارکان کا پٹرول کوٹا 40 فیصد کم کر دیا ہے، کابینہ کو پٹرولیم کوٹا میں حکومتی اہل کاروں کے لیے 33 فیصد کمی کی تجویز دی گئی تھی۔

انہوں ںے کہا کہ ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کی کابینہ نے منظوری دے دی، ہفتے کی چھٹی سے سالانہ 386 ملین ڈالر کی بچت ہو گی، جمعہ کے روز ورک فرام ہوم کی تجویز آئی ہے وزیراعظم نے جمعہ کے روز ورک فرام ہوم کی تجویز کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔

بازار رات میں جلد بند ہونے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ ہو گی جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ بھی موجود ہوں گے، ان کے ساتھ یعنی صوبوں کے ساتھ مل کر بات چیت کے بعد بازار جلد بند کرانے کے معاملے کا اعلان کیا جائے گا اس سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ سرکاری میٹنگز زیادہ سے زیادہ ورچوئل ہوں، غیرمعمولی صورتحال کے پیش نظر کچھ اہم فیصلے کیے گئے ہیں، حکومت نے سرکاری استعمال میں ہر طرح کی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگا دی ہے، کابینہ نے سرکاری حکام کے بیرون ملک علاج و معالجے پر بھی پابندی لگا دی ہے، جتنے فیصلے کابینہ میں کیے گئے ہیں ان پر آج سے عمل شروع ہو جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button