بلدیاتی انتخابات: ضلع کرک میں روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے، ہمارے جعلی ووٹ ڈالے گئے۔ خواتین کا الزام
کرک میں الیکشن متنازعہ بن گئے، مقامی ووٹروں کے مطابق ضلعی انتظامیہ صاف شفاف اور پرامن بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں مکمل ناکام ہو گئی، حساس قرار دیئے جانے والے پولنگ سٹیشنوں پر کوئی اضافی سیکورٹی کا انتظام نہ کرنے، عوام کو اپنی مرضی اور ہر قسم ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کھلی چھٹی، مبینہ دھاندلی کے خلاف پورے ضلع میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
زرائع کے مطابق کرک میں انتظامیہ پرامن اور شفاف بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں نہ صرف مکمل طور پر ناکام ہو گئی بلکہ جانبداری کے الزام نے پورے الیکشن کو متنازعہ اور مشکوک بنا دیا۔
متنازعہ انتخابات کے خلاف کرک میں روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے ہو رہے ہیں، بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے قبل جن پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا تھا ان کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے اکثر پولنگ اسٹیشنوں پر لڑائی جھگڑے ہوئے، پولنگ سٹاف کو یرغمال جبکہ بیلٹ باکس زبردستی اٹھائے گئے اور بیلٹ پیپرز جلائے گئے جبکہ بعض پولنگ سٹیشنوں کو زبردستی بند کروایا گیا اور مطلوبہ دس فیصد ووٹ پول نہ ہو سکے۔
انتخابات کے حوالے سے رزلٹ تبدیل کرنے اور من پسند امیدواروں کو مرضی کے ووٹ ڈلوانے کے الزامات بھی عائد کئے جا رہے ہیں، بنابریں پرتشدد واقعات اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد سیاسی جماعتوں کے دباؤ پر انتظامیہ نے پچاس سے زائد پولنگ سٹیشنوں پر ری پولنگ کی سمری ارسال کر کے عوامی تخفظات کو درست ثابت کر دیا۔
زرائع کے مطابق ضلع بھر میں اب بھی متعدد پولنگ سٹیشن ایسے ہیں جن پر ری پولنگ کا عوام مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں جنہوں نے آئے روز احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دے کر الیکشن کو مسترد کر دیا، اکثر امیدواروں اور سیاسی جماعتوں نے بھی انتحابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ادھر کرک کی ویلج کونسل کندہ خیل کے مکینوں نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ کئی پولنگ سٹیشنوں پر ان کو ووٹ کے حق سے محروم کیا گیا، کئی خواتین نے الزام لگایا کہ ان کے جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مارچ تک ملتوی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختونخوا میں 16 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے جس پر الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق مشاورت شروع کر دی ہے۔