سیاست

بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر کتنے امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو گا؟

سلمان یوسفزے

خیبرپختونخوا میں رواں برس 19 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مجموعی طور 37 ہزار سات سو سے زائد امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا جبکہ انتخابات میں حصہ لینے والے 25 سو سے زائد امیدواروں نے اپنے نامزدگی کے کاغذات واپس لیے ہیں ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس ضمن میں تحصیل چئیرمین یا مئیر کے 66 نشتوں کے لئے 689 امیدوار میدان میں ہیں۔

لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے مطابق تحصیل چئیرمین اور میئر دونوں میں کوئی خاص فرق نہیں کیونکہ تحصیل کونسلر کو چئیرمین جبکہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سٹی تحصیل سے منتخب ہونے والے امیدوار کو میئر کا عہدہ دیا جائے گا۔

پشاور کے 7 تحصیلوں( جس میں سٹی تحصیل، شاہ عالم تحصیل، متھرا تحصیل، چمکنی تحصیل، بڈھ بیر تحصیل، پشتخرہ تحصیل اور حسن خیل تحصیل شامل ہیں) میں سے منتخب ہونے والے چھ تحصیل کونسلرز چئیرمین کہلائیں گے جبکہ سٹی تحصیل سے منتخب ہونے والے امیدوار میئر پشاور کہلایا جائیگا جو سٹی لوکل کونسل کا سربراہ ہوگا جبکہ باقی تحصییل کونسلرز/ چیئرمین تحصیل لوکل گورنمنٹ کے سربراہ ہونگے۔

ویلج اور نائبر ہوڈ کونسل میں 7146 جنرل نشتوں پر 19 ہزار 282 امیدوار کے درمیان مقابلہ ہوگا۔جنرل نشتوں پر ہر ویلج کونسل اور نائبر ہوڈ کونل سے تین جنرل کونسلز منتخب ہونگے۔ ان کونسلرز میں سے جو زیادہ ووٹ حاصل کرے گا وہ تحصیل ممبر منتخب ہوگا۔

اسی طرح خواتین کے لئے مختص 2382 نشتوں کے لئے 3905 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، 2382 مزدور کسان نشتوں کے لئے 7513 امیدوار میدان میں ہونگے جبکہ یوتھ کے لئے بھی مذکورہ نشتوں پر 6081 امیدوار میدان میں ہیں۔

اس کے علاوہ اقلیتی نشستوں پر امیدوار کم ہونے کی وجہ سے صرف 282 امیدوار وں کے مابین مقابلہ ہوگا۔واضح رہے کہ مجموعی طور 37ہزار سے زائد امیدواروں میں 16 ہزار امیدوار منتخب ہونگے۔

بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز کس رنگ کے ہونگے ؟

الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں ووٹ پول کرنے والے ووٹرز کی آسانی کے لئے چھ رنگ کے بیلٹ پیپرز مختص کئے گئے ہیں اور الیکشن کے روز ووٹرز کو چھ رنگ کے مختلف بیلٹ پیپرز دئیے جائینگے۔

الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا کے ترجمان سہیل احمد کے مطابق تحصیل چئیرمین یا مئیر کے امیدوار کیلئے سفید ، جنرل کونسلر کے نشست پر انتخابات لڑنے والوں کیلئے سلیٹی ، خواتین کیلئے گلابی، مزدور کسان کیلئے ہلکا سبز، یوتھ کیلئے زرد اور اقلیت کیلئے بھورے(براون ) رنگ کے بیلٹ پیپرز ووٹرز کو دئیے جائینگے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بھی بیلٹ پیپر پر ووٹر نے ایک سے زیادہ امیدوار کے نشان پر مہر لگایا تو ووٹ ضائع تصور ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق جنرل کونسلر تین منتخب ہونگے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تین کونسلرز کو ووٹ دیا جائے۔

بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام اردو اور انگلش میں درج ہونگے اور ساتھ ہی انکے مخصوص نشانات بھی ہونگے جبکہ جتنے بھی پارٹی کے نامزد امید وار ہیں انکو پارٹی کے نشانات الاٹ کئے گئے ہیں۔

بلدیاتی انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کہا ہورہی ہے ؟

ترجمان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے لاہور اور اسلام آباد میں بلیٹ پیپرز کی چھپائی شروع کردی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے 10 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے جارہے ہیں جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق بیلٹ پیپرز جماعتی بنیادوں پر چھاپے جارہے ہیں اور الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

کتنے لوگ حق رائے دہی استعمال کریں گے؟

واضح رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں 19 دسمبرکو 66 تحصیل کونسلوں اور 2382 نیبرہڈ اور ویلج کونسلوں کی نشستوں کے لیے پولنگ ہوگی، الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا کے مطابق جس میں ایک کروڑ 27 لاکھ 25 ہزار 800 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور کی 7 تحصیل اور 357 نیبرہڈ و ویلج کونسلز کی نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 19 لاکھ 94 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز، چارسدہ میں 10 لاکھ چھ ہزار جبکہ نوشہرہ میں کل ووٹرز 8 لاکھ 49 ہزار ہیں۔

اسی طرح ضلع خیبر میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد پانچ لاکھ 96 ہزار، مہمند میں 3 لاکھ 28 ہزار، مردان میں 14 لاکھ 38 ہزار، صوابی میں 10 لاکھ 60 ہزار، کوہاٹ میں چھ لاکھ 35 ہزار، کرک میں چار لاکھ 70 ہزار، ہنگو تین لاکھ 14 ہزار، بنوں چھ لاکھ 76 ہزار، لکی مروت چار لاکھ 94 ہزار، ڈی آئی خان 8 لاکھ 39 ہزار، ٹانک دو لاکھ 17 ہزار، ہری پور سات لاکھ 14 ہزار، بونیر پانچ لاکھ 18 ہزار جبکہ باجوڑ میں ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 23 ہزار ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button