افغانستان: جلال آباد شہر میں میں دو مختلف واقعات میں 2 طالبان سمیت 4 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔
عالمی زرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان کے جلال آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے سیکیورٹی پر مامور طالبان اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک اور واقعے میں سڑک کنارے نصب بم اُس وقت دھماکے سے پھٹ گیا جب وہاں سے طالبان کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے میں دو افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
ترجمان طالبان کے مطابق طالبان کی گاڑی کو دو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا تاہم طالبان اہلکار محفوظ رہے البتہ 2 راہگیر جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔
تاحال دونوں واقعات کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم جلال آباد میں اب تک طالبان پر ہونے والے حملوں اور بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جلال آباد میں طالبان کی گاڑیوں پر تین حملے کیے گئے تھے جن میں مجموعی طور پر 12 افراد جاں بحق اور 10 کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد شہر بھر میں داعش کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے 2 شیعہ مساجد پر خودکش حملوں میں 300 سے زائد نمازی جاں بحق ہوئے ہیں اور ان حملوں کی ذمہ داری بھی داعش خراسان نے قبول کی تھی۔