پاکستان میں مون سون بارشوں کے باعث 221 اموات، سینکڑوں مکانات تباہ

پاکستان بھر میں جاری شدید مون سون بارشوں نے تباہی کی نئی داستان رقم کر دی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق ملک بھر میں اب تک 221 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان سمیت دیگر علاقوں میں درجنوں زخمی اور ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 135 افراد لقمہ اجل بنے اور 470 زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخوا دوسرے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 40 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 69 افراد زخمی اور 220 سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں صورتحال سنگین
خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں صورت حال انتہائی تشویشناک ہے جہاں مسلسل بارشوں کے باعث دریا پنجکوڑہ سمیت تمام ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیلابی ریلوں نے اہم سڑکوں کو بہا دیا ہے جس سے متعدد دیہات کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور امدادی ٹیمیں پھنسے ہوئے خاندانوں تک پہنچنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔
جی ٹی روڈ پر بھی پہاڑوں سے آنے والا ملبہ کئی مقامات پر جمع ہو گیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے اور حادثات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
باجوڑ میں دو بھائی سیلابی ریلے میں بہہ گئے
ضلع باجوڑ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں دو کم سن بھائی ندی میں بہہ گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے ایک بچے کی لاش نکال لی ہے جبکہ دوسرے کی تلاش خراب موسم کے باوجود جاری ہے۔
صوبوں کی صورتحال پر نظر
این ڈی ایم اے کی صوبہ وار رپورٹ کے مطابق:
- سندھ: 22 اموات، 40 زخمی، 87 مکانات متاثر
- بلوچستان: 16 اموات، 4 زخمی، 64 مکانات متاثر
- گلگت بلتستان: 71 مکانات جزوی طور پر اور 66 مکمل طور پر تباہ
- آزاد کشمیر: 1 ہلاکت، 6 زخمی، 92 مکانات متاثر
- اسلام آباد: 1 ہلاکت، 36 مکانات متاثر
مزید بارشوں کی پیشگوئی، حکام کی وارننگ
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ دنوں میں خیبر پختونخوا اور شمالی پنجاب میں مزید شدید بارشیں متوقع ہیں جس سے اچانک سیلابوں کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔ حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ دریا کنارے جانے سے گریز کریں، انخلا کے احکامات پر فوری عمل کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 اموات
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں مزید 5 اموات ہوئی ہیں جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں، 25 مکانات منہدم اور 5 مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں۔ مون سون کے آغاز سے اب تک تقریباً 200 مویشیوں کی ہلاکت ہو چکی ہے جس سے دیہی خاندانوں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ماحولیاتی بحران اور بنیادی ڈھانچے کی ضرورت
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو ایسے شدید اور غیر متوقع موسمی حالات کا سامنا بار بار ہو سکتا ہے۔ موجودہ صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ حکومت فوری طور پر پائیدار انفراسٹرکچر، مقامی سطح پر ریسکیو سسٹمز اور بروقت وارننگ سسٹمز کو فعال کرے، خاص طور پر خیبر پختونخوا جیسے حساس علاقوں میں۔