جنوبی وزیرستان: آپریشن کے دوران ابھینندن کو گرفتار کرنے والے میجر معیز عباس شاہ شہید، آئی ایس پی آر

بھارتی پائلٹ ابھینندن کو 2019 میں زندہ گرفتار کرنے والے پاک فوج کے دلیر افسر میجر سید معیز عباس شاہ جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران شہید ہو گئے جس کی تصدیق آئی ایس پی آر نے کر دی۔
فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے کے خلاف کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں 11 دہشت گرد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔
پریس ریلیز کے مطابق آپریشن کی قیادت کرنے والے 37 سالہ میجر معیز عباس شاہ اور 27 سالہ لانس نائیک جبران اللہ شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ میجر معیز کا تعلق چکوال جبکہ جبران اللہ کا تعلق بنوں سے تھا۔
میجر معیز کی نمازِ جنازہ راولپنڈی کے چکلالہ گیریژن میں ادا کی گئی، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ، اعلیٰ عسکری و سول حکام، افسران اور جوانوں نے شرکت کی۔
آرمی چیف نے شہید افسر کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میجر معیز نے دشمن کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، ان کی قربانی بہادری، بے لوثی اور حب الوطنی کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اپنے شہداء کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے اور ان کا خون ہماری قومی طاقت کی بنیاد ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید کا جسدِ خاکی ان کے آبائی علاقے چکوال روانہ کر دیا گیا ہے جہاں انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔
میجر معیز عباس شاہ 2019 میں اس وقت قومی ہیرو کے طور پر سامنے آئے جب انہوں نے بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستانی حدود میں گرفتار کیا۔ واقعے کے بعد ایک انٹرویو میں میجر معیز نے بتایا تھا کہ جب ان کی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچی تو ابھینندن مشتعل عوام کے نرغے میں تھا۔ پاکستانی فوجی یونیفارم دیکھ کر اس نے خود کو فوراً حوالے کر دیا اور حفاظت کی درخواست کی، جس پر میجر معیز نے نہ صرف اس کی جان بچائی بلکہ طبی امداد بھی فراہم کی۔ بعد ازاں پاکستانی حکومت نے جذبۂ خیرسگالی کے تحت ابھینندن کو واہگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔