مالی سال 25-2024، وفاقی بجٹ میں کیا ہے ؟
آفتاب مہمند
وفاقی حکومت نے بجٹ پیش کر دیا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال جاری اخراجات 17 ہزار 230 ارب روپے ، سود کی ادائیگی کے لیے 9 ہزار 775 ارب روپے، پینشن کی ادائیگی کے لیے 1014 ارب روپے ، دفاع کے لیے 2122 ارب روپے ، سبسڈیز کا حجم 1363 ارب روپے ،سول حکومت کے اخراجات کے لیے 839 ارب روپے اور ایمرجنسی اقدامات کے لیے 313 ارب روپے رکھے گئے ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 18 ہزار 877 ارب مقرر،نان ٹیکس آمدن 4 ہزار 845 ارب روپے اور صوبوں کو 7 ہزار 438 ارب روپے دیئے جائیں گے۔ حکومت قومی بچتوں اور دیگر ذرائع سے 2 ہزار 662 ارب روپے آمدن حاصل کرے گی۔ آئندہ سال بینکوں سے 5 ہزار 142 ارب روپے قرضہ لینے کا اندازہ، نجکاری سے 30 ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
پنشن کیلیے ایک ہزار 14 ارب مختص،گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی قوت خرید بہتر بنانے کے لیے تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافہ کیا ہے جب کہ 17 سے 22 گریڈ تک افسران کی تنخواہوں بائیس اضافہ کیا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ محمد اونگزیب نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر کے ٹیکس کا ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بجٹ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ برانڈڈ کپڑوں اور جوتے پر ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کیلیے آلات کی درآمد پر ٹیکس میں رعایت ،فاٹا پاٹا کو انکم ٹیکس کی چھوت میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ گیا ہے۔
نان فائلرز ،ریٹیلرز اور ہول سیلرز پر ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس لگے گا۔ نان فائلر کیلئے ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر 2.25 کرنے کی تجویز دی ہے،جعلی سگریٹ فروخت کرنے والوں کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیمنٹ پر ایف ای ڈی پی کی شرح میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
ماہانہ پچاس ہزار کمانے والے پر ٹیکس نہیں لگے گا۔ بجلی گیس اور دیگر شعبوں کیلیے 1363 ارب روپے سبسڈی مختص، توانائی کے شعبےکا ترقیاتی بجٹ 253 ارب روپے مختص کئے۔ مہمند ڈیم ہائیڈرو پروجیکٹ کیلیے 45 ارب مختص۔
جامشورو 1200 میگا واٹ کول پاور پلانٹ کیلئے 21 ارب روپے، این ٹی ڈی سی کے سسٹم کی بہتری کیلیے 11ارب متخص۔ آبی وسائل کیلیے 206 ارب روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کیلیے40 ارب روپے مختص، بی آئی ایس پی کیلیے 593 ارب روپے مختص، کفالت پروگرام سے مستفید ہونے والے خاندانوں کی تعداد ایک کروڑ تک لے جانے کا فیصلہ، پی ایس ڈی پی کییلیے انفرا سٹرکچر کیلیے 824 ارب مختص کئے گئے ہے۔
دفاعی اخراجات کیلئے دو ہزار 122ارب روپے مختص، الیکٹرک بائیکس کیلیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں. بجٹ دستاویز کے مطابق ٹیکنالوجی پارک ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ اسلام آباد کے لیے 11 ارب روپے مختص،سٹیٹ بینک 539ارب روپے کا ایکسپورٹ کریڈٹ فراہم کرے گا ،آئی ٹی سیکٹر کیلیے 79 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں.