برآمد ہونے والے فروٹ میں کینو پہلے، آم دوسرے، کھجور کا تیسرا نمبر
پاکستان دنیا کے مختلف ممالک کو 10 قسم کا فروٹ برآمد کر رہا ہے جن میں کینو پہلے، آم دوسرے اور کھجور تیسرے نمبر پر ہے جن کی سب سے زیادہ برآمدات کی جارہی ہے جبکہ 2020 میں کھجور، آم اور کیلا کی برآمدات میں کمی سامنے آئی ہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق گزشتہ 7 سالوں کے دوران پاکستان میں 10 قسم کا پھل مختلف ممالک کو برآمد کیا گیا ہے، کینو کی برآمد سب سے زیادہ ہے جو افغانستان، روس، فلپائن، یو اے ای اور انڈونیشیاء کو کی جا رہی ہے جبکہ آم، کھجور اور کیلا کی برآمد دوسرے نمبر پر ہے، ڈرائی فروٹ میں خوبانی، آڑو، ناشپاتی اور تازہ سٹرابری شامل ہیں۔
2014 میں کینو ایک لاکھ 92 ہزار 577 ڈالر کی برآمد ہوئی جو کہ بڑھ کر 2020 میں 2 لاکھ 5 ہزار 442 ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ 2014 میں آم کی برآمد 48 ہزار 719 ڈالر رہی جبکہ 2020 میں ایک لاکھ ایک ہزار 455 ڈالر تک پہنچ گئی۔
پاکستانی آم کی ڈیمانڈ افغانستان، یورپ، دبئی، بحرین، کویت اور سعودی عرب میں بہت زیادہ ہے، 2014 میں کھجور کی برآمد 79 ہزار 976 ڈالر جبکہ 2020 میں یہ کم ہو کر 60 ہزار 2064 ڈالر پر آ گئی۔ بلوچستان کی کھجور پاکستان میں پراسیس پلانٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایران برآمد کی جاتی ہے اور پھر پراسیس ہونے کے بعد ایران سے درآمد کر کے پاکستان میں فروخت کی جاتی ہے۔
2014 میں کیلا 18 ہزار 210 ڈالر کا برآمد ہوا جبکہ 2020 میں معمولی اضافہ کے ساتھ 23 ہزار 898 ڈالر کا برآمد کیا گیا، اس کے علاوہ ڈرائی فروٹ میں خوبانی، آڑو، ناشپاتی جبکہ سٹرابری، گری دار میوے، خربوزے، پستے اور سیب برآمد کئے جاتے ہیں۔