قومی

نازیبا ویڈیو معاملہ: تشدد کا شکار ہونے والے لڑکے لڑکی نے شادی کرلی

اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ کی حدود میں لڑکے اورلڑکی پر تشدد کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی،تشدد کا شکار ہونے والے دونوں لڑکا اور لڑکی نے آپس میں شادی کرلی ہے۔
پولیس کے مطابق چھ ماہ قبل ایک لڑکی اور لڑکا جو آپس میں منگیتر تھے رات کو ایک ہوٹل میں ٹہرے تھے جن کو ہوٹل مالک نے ننگا کرکے ویڈیو بنائی تھی۔
متاثرہ لڑکے نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ مجھ پرتشدد کیا گیا،میری دوست کو برہنہ کرکے زیادتی کی گئی،متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے وقت مانگ لیا،ایس ایس انوسٹی گیشن عطاء الرحمان اورایس پی آمنہ نے متاثر لڑکی اورلڑکے سے ملاقات کی، پولیس ذرائع کے مطابق متاثر لڑکی اور لڑکا آپس میں شادی کرچکے ہیں
متاثرہ لڑکے نے پولیس کو اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ملزمان ہم دونوں کو کئی ماہ دھمکیاں دیتے رہے اور جب واقعہ رونما ہوا اس وقت ہم دونوں ایک دوسرے کے منگیتر تھے،جس فلیٹ میں یہ واقعہ ہوا وہ ملزم عثمان مرزا نے کرائے پر لیا ہوا تھا،جس کی ایک چابی اس نے اپنے ایک دوست کو دی ہوئی تھی عثمان مرزا کے اس دوست نے وہ چابی متاثرہ جوڑے کو رات ٹہرنے کے لیے دی تھی۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکا لڑکی اسلام آباد انٹرویو دینے کے لیے آئے تھے،پولیس نے لڑکے کا بیان دفعہ161کے تحت ریکارڈ کیا، لڑکے کے بیان کو تفتیش کا حصہ بنا لیا گیاہے،لڑکا تحفظ اورقانونی امداد کی یقین دہانی پربیان دینے پررضا مند ہواہے۔ لڑکی نے بھی پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لے کر آئی جی اسلام آباد سے رابطہ کیا تھا اور انہیں ملوث افراد کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی،وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے اور ملوث افراد کو قرار واقع سزا دی جائیں۔
سوشل میڈیا پر اسلام آباد کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی،جس میں چار نوجوانوں کو ایک نوجوان اور لڑکی پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا تھا،ویڈیو وائرل ہونے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے نوٹس لیا،اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقت نے ایک روز قبل یقین دہانی کرائی تھی کہ مقدمے میں نامزد یا ویڈیو میں نظر آنے والے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا،انہوں نے بتایا کہ عثمان مرزا گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے،متاثرین کی جانب سے شکایت درج نہ کروانے پر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکا اور لڑکی گھر میں موجود تھے کہ اسی دوران مرکزی ملزم اپنے دوستوں سمیت وہاں پہنچ گیا،جس نے دونوں کو اسلحے کے زور پرلڑکی کی غیر اخلاقی ویڈیو بھی بنائی،پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم عثمان پیسوں کیلئے لڑکے اور لڑکی کو بلیک میل کررہا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ ویڈیو چار سے پانچ ماہ پرانی ہے،واقعے کے بعد لڑکے اور لڑکی نے خاموشی اختیار کرلی تھی جس کے بعد اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف تشدد اور غیر اخلاقی ویڈیو بنانے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا،جس میں اسلام آباد پولیس کے سب انسپکٹر مدعی ہیں،ایف آئی آر کے مطابق واقع ای الیون ٹو میں واقع اپارٹمنٹس میں پیش آیا تھا،پولیس حکام نے ملزمان کو چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button