نازیبا ویڈیو بنانے کے لئے مجھے نشہ آور چیز پلائی گئی تھی: مفتی عزیز الرحمان
لاہور میں جمعیت علمائے اسلام ف کے مقامی لیڈر اور مقامی مدرسے کے استاد مفتی عزیز الرحمان سوشل میڈیا پر زیر گردش اپنے نازیبا ویڈیو کے بارے میں کہا ہے کہ ان کی یہ ویڈیو بنانے سے پہلے انکو نشہ آور چیز پلائی گئی تھی۔
عزیزالرحمان نے اس حوالے سے اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ویڈیو ڈھائی سال پرانی ہے جسے اسی لڑکے اسداللہ فاروق نے اپنے موبائل سے شوٹ کیا ہے جو کہ ویڈیو میں ان کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔
جمیعت علمائے اسلام کے لیڈر نے ویڈیو کے حوالے سے کہا کہ اس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ میرا جسم کسی قسم کا حرکت نہیں کر رہا بلکہ اسد اللہ فاروق نازیبا حرکات کر رہا ہے۔ یہ ویڈیو بنانا اور اسے منظر عام پر لانے کا مقصد انہیں اس مدرسہ منظور الاسلامیہ سے نکلوانا تھا۔
خیال رہے کہ مذکورہ ویڈیو گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے جس میں مفتی عزیزالرحمان کو ایک طالب علم کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے منظر عام پر لانے کے بعد مدرسہ منظور الاسلامیہ نے مفتی عزیزالرحمان کو مدرسے سے نکالنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔
دوسری جانب وفاق المدارس نے بھی ویڈیو پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور مذکورہ مدرسہ کا الحاق ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مفتی عزیزالرحمان کے اسناد ختم کرنے کے لئے کاروائی شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
وفاق المدارس کی جانب سے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ عزیزالرحمان کو مفتی کہنا بھی مناسب نہیں ہے۔
ویڈیو کے حوالے سے عزیزالرحمان نے کہا ہے کہ اگر وہ ہوش و حواس میں رہتا تو اس بندے کو ویڈیو بنانے کی اجازت کیوں دیتا، اور اگر وہ اس میں ملوث ہوتا تو ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وہ فرار ہو جاتا جبکہ دوسری جانب ویڈیو بنانے والا اسداللہ خود فرار ہو چکا ہے۔