پشاور سمیت چھ اضلاع کے علاوہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے کُھل گئے
کورونا کے باعث لمبی چھٹیوں کے بعد ملک بھر میں تعلیمی ادارے ایک بار پھر کُھل گئے ہیں تاہم پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے چھ اضلاع میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کے باعث تعلمی ادارے بند رہیں گے۔
پشاور کے علاوہ محولہ بالا دیگر اضلاع میں کوہاٹ، مردان، تیمرگرہ، دیربالا اور شانگلہ شامل ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ ان اضلاع کے تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔
خیال رہے کہ آج لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان سمیت پنجاب بھر میں تعلیمی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز ہوا، اسلام آباد، آزاد کشمیر، ایبٹ آباد، لوئر دیر، باجوڑ، مانسہرہ میں بھی سکول کھل گئے ہیں جبکہ کوئٹہ میں بھی آج سے بچے سکول جانا شروع ہو گئے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے باقی اضلاع میں تعلیمی سرگرمیوں کا پہلے سے ہی آغاز ہو چکا ہے۔
دوسری جانب سات قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے تیس اضلاع میں سرگرمیاں بحال ہو گئی ہے تاہم پشاور سمیت مذکورہ بالا چھ اضلاع میں کورونا تاحال تعلیمی اداروں کی بندش کا باعث بنا ہوا ہے۔
سرکاری سکول اور کالج کے اوقات صبح 8 بجے سے دوپہر ایک بجے تک ہیں تاہم این سی او سی کی ہدایت کے مطابق کلاسز میں حاضری پچاس فیصد رکھنا ہو گی جبکہ تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچاو کے احتیاطی تدابیر پر عمل لازمی ہو گا۔ تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے سپرے کیے گئے ہیں اور احتیاطی تدابیر کے بینرز بھی آویزاں ہیں۔
ہدایات کے مطابق ایک کلاس روم میں بچوں کی آدھی تعداد کو بٹھایا جائے گا، بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سماجی دوری اپنائی جائے گی۔ کسی بھی شخص کو درجہ حرارت چیک کیے بغیر تعلیمی اداروں میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا، بچے کسی سے ہاتھ نہیں ملائیں گے اور سکول میں جھولا بھی نہیں جھولیں گے۔