قومی

کورونا سے مزید 118ا موات، 3785 نئے کیسز رپورٹ

سماجی فاصلے، ماسک کو نظر انداز کرنے اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں سے ملک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 118 چل بسے، 3785 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں ملک 29 ویں پر آ گیا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار 785 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 118 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، 4 ہزار 569 مریض شفایاب ہو گئے، مثبت کیسز آنے کی شرح 9 اعشاریہ 29 فیصد ہو گئی۔ ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 18 ہزار 915 ہو گئی ہے، کْل مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 58 ہزار 26 ہو چکی ہے۔24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 40 ہزار 736 ٹیسٹ کئے گئے، اب تک کْل 1 کروڑ 21 لاکھ 90 ہزار 671 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کْل 81 ہزار 830 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 4 ہزار 903 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، کْل 7 لاکھ 57 ہزار 281 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔

تیسری لہر کے دوران پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہو کر 3 لاکھ 17 ہزار 972 ہو گئی، یہاں کْل ہلاکتیں بھی دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں جو 9 ہزار 32 ہو چکی ہیں۔ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار 668 ہو چکی ہے، اس سے کْل اموات 4 ہزار 726 ہو گئیں۔ خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 23 ہزار 842 ہو چکی ہے، اس سے یہاں اب تک کْل اموات 3 ہزار 588 ہو گئیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 77 ہزار 974 کورونا وائرس سے متاثرہ مریض اب تک سامنے آئے ہیں، اب تک یہاں کْل 708 افراد اس وباء سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

کورونا وائرس کے بلوچستان میں 23 ہزار 324 مریض اب تک رپورٹ ہوئے ہیں جہاں 247 افراد اس مرض سے انتقال کر چکے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے اب تک 17 ہزار 866 مریض رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے باعث اب تک یہاں کْل 507 مریض وفات پا چکے ہیں۔ گلگت بلتستان میں 5 ہزار 380 کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں ،اس سے اب تک 107 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

پاکستان میں کورونا کے 70 فیصد کیسز برطانوی قسم کے ہیں

جامعہ کراچی کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں پائے جانے والے کورونا وائرس کے کیسز میں سے 70 فیصد وائرس برطانیہ میں پہلی بار دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اقبال کے مطابق پاکستان میں پھیلنے والے وائرس میں سے 60 سے 70 فیصد کیسز برطانوی طرز کے ہیں۔

انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز کووڈـ19 کے نمونوں پر تحقیق کرتا ہے اور اس حوالے سے تحقیق کے نتائج اور اعدادوشمار حکومت کو فراہم کرتا ہے۔

ڈاکٹر محمد اقبال نے بتایا کہ برطانوی طرز کا وائرس B.1.1.7 کے نام سے مشہور ہے اور اس کی تشخیص گزشتہ سال کے اواخر میں برطانیہ میں ہی ہوئی تھی اور یہ مانا جاتا ہے کہ وائرس کی دیگر کسی قسموں کے مقابلوں میں اس کی منتقلی کی شرح انتہائی زیادہ ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ وائرس زیادہ جان لیوا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی وائرس کی ایک طرز کی تشخیص ہوئی جس کی وجہ سے پڑوسی ملک میں کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے البتہ اس طرز کا ابھی تک کوئی بھی کیس پاکستان میں رپورٹ نہیں ہوا تاہم اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی تک B.1.617 نام سے مشہور اس وائرس کی تشخیص کے لیے درکار کٹ پاکستان میں موجود نہیں ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس طرز کے وائرس کی تشخیص کے لیے درکار کٹ کا آرڈر دے دیا گیا ہے اور یہ بہت پاکستان پہنچ جائیں گی۔

ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ اس کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں کہ وائرس کی اس طرز کے کیسز پاکستان پہنچ چکے ہوں کیونکہ عرب ریاستوں میں دونوں ملکوں کے لوگوں کے آپس میں روابط رہتے ہیں۔

فرانس نے پاکستان کو کورونا ریڈ لسٹ میں ڈال دیا

برطانیہ کے بعد فرانس نے بھی پاکستان کو کورونا کی ریڈ لسٹ میں ڈال دیا۔پاکستان سے فرانس جانے والوں کو پندرہ روز قرطینہ میں رہنا ہو گا، عید منانے کیلئے پاکستان جانے والوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

فرانس نے سری لنکا، نیپال، متحدہ عرب امارات سمیت 7 نئے ممالک سے آنے والوں پر بھی قرنطینہ لازم کردیا ہے۔ فرانس میں پاکستانی کمیونٹی کے مطابق میکرون حکومت کے اقدام سے ان کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button