قومی

روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر

ایک ہفتے کے دوران معاشی حوالوں سے آنے والی خبروں کے باعث روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 5 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتہ وار کاروبار میں زرمبادلہ کی قدر دونوں مارکیٹوں میں 158 روپے سے گھٹ کر ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی سبسڈری کی پاکستان کو خام تیل اور گیس کی درآمدات کے لیے 1.10 ارب ڈالر کے موخر ادائیگیوں کے قرضوں کی منظوری جیسے عوامل گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر پر اثر انداز رہی، اس کے علاوہ قطر کے ساتھ پاکستان کو آئندہ سال سے 10سال کے لیے سستی ایل این جی درآمد کرنے کے معاہدے سے بھی روپیہ تگڑا ہوا۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے تناظر میں ڈالر کی قدر 155روپے پرآنے کی پیشگوئیاں کی گئیں جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے، ترسیلات زر کی حوصلہ افزا آمد نے بھی روپے کو مضبوط کیا جس کی وجہ سے گزشتہ ہفتے ڈالر، یورو، پاونڈ اور سعودی ریال کی قدروں کو تنزلی کا سامنا رہا۔

5 مارچ کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 98 پیسے گھٹ کر 157.12 روپے پر بند ہوئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے گھٹ کر 157.40 ہو گئی۔

اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 3.08 روپے گھٹ کر 217.40 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 2 روپے گھٹ کر 219 روپے ہو گئی۔ انٹربینک میں یورو کی قدر 4.70 روپے گھٹ کر 187.40 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 3.50 روپے گھٹ کر189 روپے ہو گئی۔

انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 27 پیسے گھٹ کر 41.88 روپے ہوگ ئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 30 پیسے گھٹ کر 41.80 روپے ہو گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button