پاکستان میں سالانہ 80 ہزار افراد فضائی آلودگی کا شکار
فضائی آلودگی پاکستان میں انسانی صحت کو شدید متاثر کر رہی ہے، پاکستان میں ہر سال 80 ہزار سے زائد افراد فضائی آلودگی کا شکا ہو رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال اسی ہزار سے زائد افراد فضائی آلودگی کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل کیے جا رہے ہیں، صرف کراچی میں سالانہ نو ہزار افراد کی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی آبادی، گنجان آباد اور تیزی سے پھیلتے شہر، سواریوں اور توانائی کا استعمال بڑھنے کی وجہ سے شہروں میں فضائی آلودگی ایک خطرناک مسئلے کے طور پر سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھواں دار ماحول ناقص فضائ و ہوا سے ماحولیاتی تباہی مسلسل بڑھ رہی ہے، عوام کے معیار زندگی پر فرق پڑ رہا ہے، بے تحاشہ ٹرانسپورٹ کے دھواں سے فضائی آلودگی بڑھ رہی ہے، کارخانوں سے اٹھتا مضر صحت دھواں سیمنٹ چینی کھاد اور فرنس آئل پر جلنے والے بجلی گھر کے دھواں سے بھی آلودگی بڑھ رہی ہے جو ہم سب کیلئے خطرناک ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ابھی سے جنگی بنیادوں پر عمل کر فضائی آلودگی پر قابو پایا جا سکتا ہے شہروں سے دور کارخانے لگانے ہوں گے، شہری آبادی کو بڑھنے سے روکنا ہو گا اور جنگلات میں اضافہ کرنا ہو گا۔