قومی

‘افغانیوں نے پاکستانی شناختی کارڈز کیسے حاصل کئے؟ جواب دیا جائے!’

پشاور ہائیکورٹ نے قبائلی ضلع مہمند میں افغانیوں کی جانب سے پاکستانی شناختی کارڈز حاصل کرنے والوں کے خلاف دائر رٹ پیٹشن پر وزارت داخلہ، چیئرمین نادرا سمیت ڈپٹی کمشنر مہمند اور افغان کمشنر سے تحریری جواب طلب کر لیا۔

جب عدالت عالیہ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ خان پر مشتمل شنگل بنچ نے حضرت خان مہمند کی جانب سے دائر رٹ پیٹیشن کی سماعت شروع کی تو ان کے وکیل محمد عیسی خان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر مہمند نے 9 جون 2020 کو اسسٹنٹ کمشنر اپر مہمند حامد اقبال کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائی جس کو دو ماہ کے اندر افغانیوں کی جانب سے حاصل کئے گئے شناختی کارڈز کی تحقیقات کرنے کا ٹاسک سونپا گیا جس کے 8 ماہ ہوئے تاہم جوایئنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے اپنا کام مکمل نہیں کیا۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ جے آئی ٹی کو اپنا کام مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں اور جن افغانیوں نے پاکستانی شناختی کارڈز حاصل کئے ہیں وہ منسوخ کئے جائیں جس پر فاضل بنچ نے سیکرٹری داخلہ، چیئرمین نادرا، ڈی جی نادرا خیبر پختونخواہ، ڈپٹی کمشنر مہمند، اسسٹنٹ کمشنرز اپر اور بیزئی سے پندرہ دن کے اندر تحریری جواب طلب کر لیا۔

اسی طرح فاضل بنچ نے بیزئی سب ڈویژن میں ملک حضرات کی جانب سے شناختی کارڈز اور ڈومیسائل فارموں کی تصدیق روکنے کیلئے دائر درخوست پر مدعلیاں کو نوٹس جاری کر دیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button