وزیراعظم کا خصوصی افراد کے لئے 2 ہزار روپے ماہوار وظیفے کا اعلان
وزیراعظم عمران خان نے خصوصی افراد کے لئے 2 ہزار روپے ماہوار وظیفے کا اعلان کر دیا۔
ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خصوصی افراد کو ماہانہ 2 ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا، یہ معذور افراد کی بہتری کی جانب ایک اہم قدم ہے، مخصوص افراد کیلئے نئی حساس کفالت پالیسی سے دو ملین خاندان مستفید ہوں گے۔
Two million families will benefit under the new "Ehsaas Kafaalat Policy for
Special Persons". They will be eligible for a monthly stipend of Rs. 2000.
This is a step toward a disability-inclusive and sustainable post COVID-19 world.— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 3, 2020
ان کا کہنا تھا کہ یہ خصوصی افراد کو ساتھ لے کر بعد از کورونا وباء کی پائیدار دنیا کی جانب ایک قدم ہے۔
خیال رہے کہ معذور افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں جمعرات کو معذوروں کا دن منایا گیا جس کا مقصد معذور افراد کی مختلف شعبوں میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
معذور افراد کا عالمی دن منانے کا آغاز سال1992 میں اقوام متحدہ میں معذور افراد کی داد رسی کے لیے قرارداد پاس کر کے کیا گیا۔ ادھر خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے گونگے اور بہرے افراد نے ملازمت کے کوٹے میں نظرانداز کرنے، صحت کارڈ، بس کارڈ اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں مسائل حل نہ ہونے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کی قیادت خیبر پختونخوا فیڈریشن آف ڈی ڈی ڈی کے صدر احمد اللہ خان چمکنی کر رہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز ٹھا رکھے تھے جس پر حکومت اور سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے خلاف نعرے درج تھے اور اشاروں کی زبان میں حکومت پر تنقید کر رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ 1992 سے 2020 تک سابقہ ڈائریکٹرز سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی ناانصافیوں کے باعث گونگے بہرے افراد کو ہمیشہ ظلم و زیادتی کا نشانہ بنا کر نوکریوں میں نظر انداز کیا گیا جس کے باعث خصوصی افراد شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔
دوسری جانب خصوصی افراد کے عالمی دن کو معذوران نے یوم سیاہ کے طور پر منا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باند رکھی تھیں جن پر مختلف قسم کے مطالبات درج تھے۔
اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے فرینڈ آف پیرالیجکس سوات کے کوآرڈینیٹر محمد وقا، شانگلہ کے کوآرڈینیٹر ملنگ جان، تنظیم سوز کے صدر ہمایون، جنرل سیکرٹری منیب سلام اور دیگر نے کہا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ جو وعدے کئے تھے انہیں ابھی تک عملی جامہ نہیں پہنایا گیا، حال ہی میں پنچاب حکومت نے معذور افراد کیلئے 6000 روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا ہے جس پر ہم اسے خراج تحسین پیش کرتے ہیں لیکن کے پی کے جتنے بھی افراد کانوں میں معذور ہو چکے ہیں انہیں ابھی تک وظیفہ نہیں ملا کیونکہ اسے حاصل کرنے کیلئے پنجاب حکومت نے جو کوائف رکھے ہیں وہ ہمارے لئے مشکلات کا سبب ہیں، اگر پنجاب حکومت ان کوائف میں آسانی پیدا کرے تو ہمیں وظائف تک رسائی میں آسانی پیدا ہو گی۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کو تعلیم اور علاج کی مفت سہولیات دی جائیں، وزیر اعلیٰ محمود خان نے معذور کوٹہ 2 فیصد سے 4 فیصد کیا تھا لیکن ہمیں 2 فیصد بھی نہیں مل رہا، "وزیراعلیٰ محمود خان اپنا وعدہ پورا کر کے ہمیں ہمارا حق دلائیں۔”
انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں میں معذور افراد کی سیٹیں خالی ہیں جن پر فوری طور بھرتی کر کے معذور افراد کی داد رسی کی جائے۔
دوسری جانب لنڈی کوتل کے معذور افراد کے صدر ناظر آفریدی اور سینئر نائب صدر قاری انور جمال آفریدی نے کہا ہے کہ لنڈیکوتل کے سینکڑوں معذور افراد سے ابھی تک حکومت کی طرف سے کسی قسم کی مالی امداد نہیں دی گئی جس کی وجہ سے معذور افراد کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر صوبائی حکومت کی طرف سے معذور افراد کو مالی امداد اور ماہانہ وظیفہ نہ دیا گیا تو آنے والا دن یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گی جو مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رہے گا۔