تعلیمی اداروں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 3.3 فیصد ہوگئی ہے
پاکستان کے تعلیمی اداروں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 1.8سے بڑھ کر 3.3 فیصد ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں مثبت کیسز کی شرح 82 فیصد رہی۔
تعلیمی اداروں میں بڑھتے کیسز کے پیش نظر آج صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس جاری ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی، ملتان، لاہور اورفیصل آباد میں سب سے زیادہ مثبت کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، کراچی اور حیدرآباد میں بھی کورونا کے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
پشاور،ایبٹ آباد اور سوات میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آزادکشمیر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 11.45 فیصد ہو گئی ہے۔ بلوچستان میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 7.73، گلگت5.23، اسلام آباد8.09، خیبرپختونخوا9.85، پنجاب3.95 اور سندھ میں مثبت کیسز کی شرح 9.63 فیصد تک پہنچ گئی۔
اس وقت ہسپتالوں میں کورونا کے 2 ہزار 155 مریض زیرعلاج ہیں اور گزشتہ 2 ہفتے سے تشوشناک مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران اوسطاً 35 افراد کورونا سے جاں بحق ہوئے۔ پشاور اور ملتان میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد میں 200 فیصد تک اضافہ ہوا۔ کراچی 148، لاہور 114، اسلام آباد میں 65فیصد مریض وینٹی لیٹرپرگئے ہیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اسلام آباد اورملتان میں وینٹی لیٹر کا استعمال 70فیصد ہے۔ پشاور اور ملتان میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد میں 200 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی عندیہ دیا ہے کہ کیسز ایسے ہی بڑھتے گئے تو لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
حکومت کورونا وائرس پھیلنے کی شرح میں اضافے کا ذمہ دار اپوزیشن کے جلسوں کو ٹھہرا رہی ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے کر کے عوام کی زندگی خطرے میں ڈال رہی ہے اور نتائج کی ذمہ دار بھی اس پر ہوگی۔