جامعہ فاروقیہ کراچی کے مہتمم قاتلانہ حملے میں جاں بحق
کراچی میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے مذہبی رہنماء اور جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور کو قتل کر دیا۔
اوزیراعلیٰ سندھ کو آئی جی سندھ مشتاق مہر کی جانب سے پیش کی گئی واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق شمع شاپنگ سینٹر پی ایس شاہ فیصل کورنگی کے پاس مولانا عادل اپنی ویگو کے ساتھ رُکے، اُن کا ایک ساتھی کچھ خریدنے گیا، اس دوران 2 موٹر سائیکل سواروں نے مولانا پر فائرنگ کی جس میں 5 گولیاں چلائی گئیں، مولانا کے ساتھی عمیر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
بعدازاں میتوں کو لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ مولانا عادل کو دو گولیاں لگی ہیں۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مولانا عادل کے اہل خانہ اور ساتھیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور پولیس کو ٹیکنالوجی کی مدد سے قاتلوں تک فوری رسائی اور گرفتار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کچھ شرپسند عناصر شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، ہم قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ مولانا عادل خان پر حملہ فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی گہری سازش ہے، مولانا کی شہادت کی ذمہ دار حکومت اور سیکیورٹی ادارے ہیں، علماء کو نہتاء کر کے سیکیورٹی واپس لینے کے عمل سے حکومت اور انتظامیہ حملہ آوروں کی معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے۔