قومی

موٹروے زیادتی کیس، مرکزی ملزم پولیس کو چکمہ دے کر فرار

موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کے بہنوئی کو بھی گرفتار کر لیا گیا تاہم ملزم عابد 10 فٹ کی دوری سے پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا۔

گجر پورہ موٹر وے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد علی ملہی شیخوپورہ اور قصور کے بعد ننکانہ پولیس کو بھی چکمہ دے کر فرار ہو گیا اور پولیس 10 فٹ پر موجود عابد کو نہ پکڑ سکی۔

نجی ٹی وی کے مطابق مرکزی ملزم عابد علی ملہی جمعرات کو سہ پہر 4 بجے پرانا ننکانہ میں اپنی سالی کشور بی بی سے ملنے آیا تھا، ملزم عابد رائے بلار پارک میں سالی کشور سے بیوی بشریٰ کے متعلق پوچھ رہا تھا کہ اہل محلہ نے 15 پر کال کر کے پولیس کو ملزم کی موجودگی کی اطلاع دی لیکن حسب روایت پولیس 25 منٹ تاخیر سے پہنچی۔

یہ بھی پڑھیں:

موٹر وے زیادتی کیس کے ایک ملزم نے گرفتاری دیدی

 موٹر وے جنسی زیادتی کیس میں 7 مشتبہ افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ

نائیجیریا، بچوں سے زیادتی پر موت، خواتین کے ساتھ زیادتی پر نامرد بنانے کا فیصلہ

عینی شاہدین کے مطابق ایس ایچ او تھانہ سٹی ننکانہ صاحب عبدالخالق صرف 3 پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچا تو کالر نے ایس ایچ او تھانہ سٹی ننکانہ صاحب کو بتایا کہ یہ عابد علی ہے۔ کالر کی آواز سنتے ہی ملزم عابد علی پولیس کے ہاتھوں سے نکل گیا حالانکہ پولیس اور ملزم کا درمیانی فاصلہ صرف 10 فٹ کا تھا جب کہ تھانہ سٹی اور رائے بلار بھٹی پارک کا درمیانی راستہ صرف 5 منٹ کا ہے۔

پولیس ملزم کو تو قابو نہ کرسکی لیکن عابد کی سالی کشور اور 2 سالوں کو پکڑ کر پوچھ گچھ کی گئی جب کہ عابد کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی بے سود رہا۔

ملزم عابد کا بہنوئی بھی گرفتار

دوسری جانب لاہور موٹر وے زیادتی کیس میں پولیس کو اہم پیشرفت ہوئی اور مرکزی ملزم عابد کی والدہ اور بیوی کے بعد بہنوئی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گجر پورہ کے قریب خاتون کے ساتھ زیادتی کو 10 روز گزرنے کے باوجود ملزم تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا ہے۔

پنجاب پولیس کی جانب سے موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے مختلف شہروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں، پولیس کی جانب سے ملزم کے مختلف تصویری خاکے بھی جاری کیے گئے ہیں اور ملزم عابد کی گرفتاری کا دائرہ دیگر صوبوں تک پھیلا دیا گیا۔

کیس میں مرکزی ملزم عابد کا سالہ عباس اور خاتون کے ساتھ زیادتی میں عابد کے ساتھ شریک ملزم شفقت کے علاوہ وقار الحسن، عابد کی والدہ اور بیوی بھی گرفتار ہیں۔

اب پنجاب پولیس کو کیس میں ایک اور اہم پیشرفت ہوئی ہے اور عابد کے بہنوئی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

یاد رہے کہ 13 ستمبر کو لاہور موٹروے پر خاتون سے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون سے حاصل نمونے ملزمان کے ڈی این اے سے میچ کر گئے، ڈی این اے نمونے فارنزک لیبارٹری کے ڈیٹا بینک میں پہلے سے موجود تھے، دستیاب شناخت کے مطابق ایک ملزم کا نام محمد عابد  اور دوسرے کا وقار ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button