قومی

ریکوڈک کیس، پاکستان نے 6 ارب ڈالر جرمانے کیخلاف مستقل حکم امتناعی حاصل کر لیا

حکومت نے ریکوڈک معاملے پر انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ (اکسیڈ) میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 6 ارب ڈالر کے جرمانے پر مستقل حکم امتناعی حاصل کر لیا۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق جولائی 2019ء میں اکسیڈ ٹریبونل نے آسٹویلوی کمپنی ٹیتھیان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے پاکستان کو تقریباً 6 ارب ڈالر آسٹریلوی کمپنی کو ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اٹارنی جنرل آفس کے مطابق اکسیڈ نے بلوچستان میں آسٹریلوی کمپنی بارک گولڈ اور چلی کی کمپنی اینٹو فگاسٹا کی مشترکہ ٹیتھیان کاپر کمپنی کو بلوچستان میں ریکوڈک کے علاقے میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی مائننگ لیز منسوخ کرنے پر پاکستان پر جولائی 2019 میں 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔

اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اکسڈ کے اس فیصلے کے خلاف نومبر 2019 میں اپیل داخل کی جس پر جرمانے کی ادائیگی کے خلاف عبوری حکم امتناع جاری ہوا تھا۔

اٹارنی جنرل آفس کے مطابق ریکوڈک معاملے پر حتمی سماعت اب مئی 2021 میں ہو گی۔

واضح رہے اکسڈ کی طرف سے پاکستان کے خلاف 6 ارب ڈالر جرمانے کی رقم آئی ایم ایف کے پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کے مساوی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button