زگ زیگ ٹیکنالوجی بھٹہ خشت مزدوروں کی صحت کی ضامن!
پاکستان میں تعینات اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے لاہور میں واقع زگ زیگ ٹیکنالوجی سے چلنے والی پاکستان کی پہلی بھٹہ خشت کمپنی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کمپنی مالک کے ساتھ ملاقات کے علاوہ تمام صورتحال کا جائزہ لیا۔
کمپنی کے مالک طیب اکرام نے معزز مہمان کو بھٹہ خشتوں کے روایتی طریقہ کار سے جدید ٹیکنالوجی میں تبدیلی کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی ماحول دوست ہے، (زہریلے گیسوں کا) اخراج اور آلودگی میں کمی لاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگست 2020 سے حکومت پنجاب بھٹہ خشت مالکان کو اپنی کمپنیاں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے لئے بغیر سود قرضے فراہم کر رہی ہے۔
اس موقع پر بھٹہ خشت مالکان کی تنظیم، برِک کِلن اونرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (بی کے او اے پی) کے سیکرٹری جنرل عبدالحق نے جولین ہارنیس کا خیر مقدم کیا اور انہیں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور ایسوسی ایشن آن پروموٹنگ فنڈامینٹل پرنسپلز اینڈ رائٹس ایٹ ورک (ایف پی آر ڈبلیو) کے درمین تعاون پر بریفنگ دی۔
مذکورہ بھٹہ خشت کے نمائندے علی شیر نے معزز مہمان کو بتایا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی کام کی جگہ کے حالات میں بالعموم جبکہ بالخصوص مزدوروں کی صحت سے متعلق مسائل میں بہتری آتی ہے۔
اس موقع پر جولین ہارنیس نے پنجاب حکومت کے اقدامات اور مذکورہ بھٹہ مالک کے 2016 میں زگ زیگ ٹیککنالوجی پر آنے کے اس فیصلے کو سراہا اور کمپنی کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور کہا کہ آئی ایل او اور بی کے او اے پی کا اس شعبہ میں کام قابل تعریف ہے۔
قبل ازیں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے نیشنل پراجیکٹ کوآرڈینیٹر نے حکومت، مالکان اور مزدوروں کے درمیان تعاون کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایل او اس مقصد کے لئے ایک پراجیکٹ ”پروموشن آف ڈیسنٹ ورک آپرچیونٹی فار د اکنامک بیٹرمنٹ آف ولنرایبل سگمنٹس آف سوسائٹی” (معاشرے کے کمزور طبقات کے لئے باعزت روزگار کے مواقع) شروع کر رکھا ہے جسے اٹلی کی وزارت برائے خارجہ امور و بین الاقوامی تعاون فنڈ کرتی ہے۔ پراجیکٹ کے تحت ایف پی آر ڈبلیو کو یقینی بنانے، کاروبار کے فروغ اور مزدوروں کی حالت کار میں بہتری کے ساتھ ساتھ روایتی بھٹہ خشتوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی ترغیب کے ساتھ ماحالیات کے تحفظ پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔