ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ
وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے میٹرک، کالج اور یونیورسٹیز میں تدریسی عمل شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے بھی شرکت کی۔
وزارت صحت کے حکام نے اجلاس کو بریفنگ دی جس کی روشنی میں 3 مراحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے نویں، میٹرک، کالج اور یونی ورسٹی کی کلاسز کو کھولا جائے گا۔ بڑی جماعتوں کی کلاسز کھولنے کے بعد کورونا وائرس کے صورتحال اور کیسز کا جائزہ لیا جائے گا۔
صورتحال کا جائزہ لینے کے ایک ہفتے بعد دوسرے مرحلے میں 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت میں تدریسی عمل کی اجازت دی جائے گی۔
تیسرے اور آخری مرحلے میں 30 ستمبر سے پہلی سے پانچویں تک کی کلاسز کو کھولا جائےگا۔ تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا اور طلبا کو ماسک لازمی پہننا ہوگا۔
اجلاس کی سفارشارت این سی او سی (قومی رابطہ کمیٹی) کو بھجوائی جائیں گی جو حتمی فیصلے کی منظوری دے گی۔
اجلاس میں یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور وفاقی نظامت تعلیمات میں اینٹی ہراسمنٹ باڈیز کے صوبوں میں قیام پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حتمی فیصلے کے ساتھ ساتھ ان سے متعلق ایس او پیز کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اسے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی سفارشات اور بین الصوبائی وزرائے تعلیم کونسل کی منظوری سے مشروط کیا گیا تھا۔