11 فیصد پاکستانیوں میں کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوئی ہیں
پاکستان میں ماسک کے استعمال اور متواتر ہاتھ دھونے کے ثمرات سامنے آگئے۔ وزارت صحت کے مطابق ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی جانب سے عالمی ادارہ صحت اور اے کے کیو کے باہمی تعاون سے جولائی میں نیشنل سیرویلنس سٹڈی مکمل کی گئی۔
ریسرچ سٹڈی میں لوگوں میں کورونا کے خلاف قائم اینٹی باڈی کی شرح جانچی گئی جس کے مطابق 11 فیصد پاکستانیوں میں کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوئی ہیں۔
ریسرچ سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ہر دسواں پاکستانی کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈی صلاحیت قائم کرنے میں کامیاب ہے جب کہ اینٹی باڈی کی شرح زیادہ تر نوجوانوں میں بڑھی ہے اور بچوں اور بوڑھوں میں کم رہی ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی ممکنہ دوسری لہر میں بوڑھے افراد ہائی رسک پر ہوسکتے ہیں جب کہ قوت مدافعت کی کم شرح والے علاقے کورونا سےمتعلق ہائی رسک پر ہیں۔
تحقیقی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہاتھوں کو دھونا اور ماسک کا استعمال جولائی میں 60 سے 70 فیصد تک رہا ہے۔
دوسری جانب ملک میں آج اب تک کورونا سے مزید 2 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 6219 ہو گئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 291588 تک جاپہنچی ہے۔
اب تک پنجاب میں 2188، سندھ میں 2350 اور خیبر پختونخوا میں 1243 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسلام آباد میں 175، بلوچستان میں 139، گلگت بلتستان میں 63 اور آزاد کشمیر میں 61 افراد کا انتقال ہوا ہے۔