قومی

مالی سال 2019-20، بجلی کی مد میں 117 ارب عوام سے وصول کئے گئے

وزارت پانی و بجلی نے گزشتہ مالی سال کے دوران صارفین کی جیبوں سے مہنگی بجلی کی مد میں 117 ارب روپے وصول کئے ہیں جبکہ لائن لاسز میں کمی اور بجلی چوری کی روک تھام کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات سے مزید 112 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا ہے۔

وزارت پانی و بجلی کی جانب سے دیئے جانے والے اعداد وشمار کے مطابق مالی سال 2018 سے 2019 کے دوران بجلی کے ٹیرف میں اضافے سے بجلی صارفین پر 117 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈلا گیا جبکہ لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمشن لائن کی بہتری کی وجہ سے ادارے کو 112 ارب روپے کا فائدہ پہنچا۔

دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں بجلی چوری کی روک تھام اور بقایا جات کی وصولی کے حوالے سے مختلف ڈیسکوز نے خصوصی مہم شروع کی گئی ہے جس کے دوران بجلی نادہندگان سے 72 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے جبکہ بجلی چوروں سے 20 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔

ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف 52ہزار ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جن میں بجلی صارفین کے علاوہ مختلف ڈیسکوز کے وہ اہلکار بھی شامل ہیں جو بجلی چوری کی روک تھام کی بجائے ان میں مدد دے رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بجلی چوری کی روک تھام کے سلسلے میں درج ایف آئی آرز کی بنیاد پر 73 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ریکوری فل لیکن پشاوریوں کا جینا حرام

پشاور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا حرام کر دیا۔

ذرائع کے مطابق پشاور کے مختلف علاقوں ‘ گنج ‘ حیدر کالونی ‘ چونا بھٹی ‘ لاہوری گیٹ ‘ سکندر پورہ ‘ شیخ آباد کچی محلہ ‘ مصطفی جی با با ‘ اخون آباد ‘ بیری باغ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں رات کے وقت بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور دن کے وقت آنکھ مچولی نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔

لوڈشیڈنگ کے باعث گھروں اور مساجد میں پانی ناپید ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے حوالے سے شہریوں کی جانب سے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا جاتا ہے مگر واپڈا حکام کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا جاتا۔

اہل پشاور نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے بصورت دیگر شدید احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہو گی۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button