سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین کو بااختیار بنانا: خیبر پختونخوا میں ڈیجیٹل ہنر پروگرام کا انعقاد
ڈیجیٹل اور تخلیقی مہارتیں فراہم کر کے یہ پروگرام ان خواتین کو اپنی زندگیوں کی تعمیر نو اور اپنی کمیونٹیز کی بحالی میں سرگرم کردار ادا کرنے کے قابل بنانا چاہتا ہے۔
پشاور: خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) اور یو ایس ایڈ کی مالی مدد اور ٹرائبل نیوز نیٹ ورک (ٹی این این) اور ڈائنامیکس میڈیا کے اشتراک سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک جدید ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
یہ اقدام سیلاب زدہ اضلاع کے 18 سے 35 سال کی خواتین کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے پر مرکوز ہے تاکہ وہ اپنی زندگیوں کو بہتر کر سکیں اور خاص طور پر ان اضلاع میں جو ماحولیاتی تبدیلی کے سبب سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں جن میں سوات؛ نوشہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، چارسدہ، اور پشاور شامل ہیں
خیبر پختونخوا شدید موسمی واقعات کی زد میں
خیبر پختونخوا پاکستان کا وہ صوبہ ہے جو کلائمیٹ چینج کے اثرات سے باقی صوبوں کی نسبت زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ 2022 کا تباہ کن سیلاب اس حقیقت کا ایک دردناک ثبوت ہے جب صوبے میں ہزاروں گھر، روزگار، اور بنیادی انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا تھا۔ ٹی این این ٹیم کے مطابق سوات؛ نوشہرہ، ٹانک، ڈی آئی خان اور چارسدہ جیسے اضلاع کے پسماندہ طبقے سیلاب میں شدید مشکلات کا شکار ہوئے جہاں کئی خاندان بے گھر اور متعدد افراد بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ”ضلع کرم میں اُس شام کیا ہوا؟” ایک خاتون کا آنکھوں دیکھا حال
مذکورہ تربیتی پروگرام خاص طور پر اِن سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور ڈیجیٹل اور تخلیقی مہارتیں فراہم کر کے انہیں اپنی زندگیوں کی تعمیر نو اور اپنی کمیونٹیز کی بحالی میں سرگرم کردار ادا کرنے کے قابل بنانا چاہتا ہے۔
بحالی اور مواقع کے لیے مہارتیں
دو ماہ کا یہ تربیتی پروگرام پشاور میں منعقد ہو گا جہاں شرکاء کو (ڈیجیٹل اور گرین جرنلزم، ٹو ڈی اینیمیشن، اور پرنٹ و ڈیجیٹل میڈیا ڈیزائن) میں عملی مہارت فراہم کی جائے گی۔ اس کا مقصد نئے مواقع پیدا کرنا اور ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینا ہے جو موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دن بہ دن اہم ہوتا جا رہا ہے۔
منتظمین نے سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین کو عملی مہارتیں فراہم کرنے پر توجہ دی ہے تاکہ وہ اپنے خاندانوں اور کمیونٹیز کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے پروگرام معاشی خودمختاری اور بحالی کے لیے انتہائی اہم ہیں خاص طور پر ان علاقوں میں جو موسمیاتی آفات کے تباہ کن اثرات سے دوچار ہیں۔
ایک منتظم نے کہا، "یہ پروگرام صرف مہارتیں فراہم کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ امید بحال کرنے اور خواتین کے لیے ایک پائیدار مستقبل بنانے کے بارے میں ہے جنہوں نے مشکلات کا سامنا کیا ہے۔
خواہشمند شرکاء درخواستیں دے سکتی ہیں
اس پروگرام میں شمولیت کیلئے درخواستیں دینے کی آخری تاریخ 5 دسمبر 2024 ہے جو دلچسپی رکھنے والی خواتین آفیشل پورٹل کے ذریعے دے سکتی ہیں۔ اس پروگرام میں شرکت کے ذریعے خواتین نہ صرف تکنیکی مہارتیں حاصل کریں گی بلکہ ایک آزادانہ کریئر بنانے کے لیے اعتماد بھی حاصل کریں گی جو ان کی کمیونٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو گا۔
اِن تربتیتی کورسز میں کلاسز کے علاوہ قابل منٹورز کورس کے لئے منتخب خواتین کی رہنمائی اور سرپرستی کریں گے۔ 2 ماہ کے دوران پشاور کے قابل ذکر تعلیمی اداروں میں کلاسز کے علاوہ آن لائن سیشنز بھی پروگرام کا حصہ ہیں۔ نیز منتخب خواتین کو کلاسز میں آنے جانے کے لئے معقول معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ ٹی این این کے ممبر نے کہا کہ یہ اقدام ماحولیاتی تبدیلی، صنفی عدم مساوات، اور آفات کے بعد بحالی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے اور خیبر پختونخوا میں ایک زیادہ پائیدار اور جامع مستقبل کی راہ ہموار کرتا ہے۔
خواہشمند خواتین نیچے دیے گئے لینک پر اپنی درخواستیں دیں سکتی ہیں، پروگرام کے حوالے سے مزید معلومات کے لئے 03149111909 پر رابطہ کریں: