لائف سٹائل

خیبرپختونخوا میں سبز روزگار کے بہتر مواقعوں کے لیے نئے پروگرام کا افتتاح

 

یورپی یونین نے خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو بہترین روزگار ڈھونڈنے میں درکار مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے ایک نئے پروگرام کا افتتاح کیا ہے۔ یہ پروگرام حیات آباد کے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر آف ایکسی لینس میں شروع کیا گیا ہے۔ اس سنٹر کو اس سے قبل یورپی یونین کا تعاون حاصل تھا۔ یہ تقریب ٹیم یورپ انیشی ایٹو کی جانب سے ایک اہم سنگ میل ہے جس کا رجحان صوبہ خیبرپختونخوا میں سبز روزگار کے بہتر مواقعوں کی فراہمی اور تعمیر نو کی طرف ہے۔

یورپی یونین اور جرمن حکومت خیبرپختونخوا میں پیشہ ورانہ تربیت کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ پروگرام صوبے بھر میں منتخب فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے اسکولوں کو بہتر سہولیات سے آراستہ کرنے، عملے کی تربیت کو بہتر بنانے، اور لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نصاب کو اپ ڈیٹ کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس اقدام کا مقصد خطے میں اقتصادی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

یورپی یونین کا یہ نیا سپورٹ پروگرام زرعی کاروبار، پانی اور توانائی جیسے اہم شعبوں میں مہارتوں کو بڑھانے پر توجہ دے گا۔ یہ اقدام ٹیم یورپ انیشی ایٹو کا ایک اہم جزو ہے، جس میں یورپی یونین، فرانس، جرمنی اور اٹلی شامل ہیں، جو سبز ملازمتوں کی تخلیق کے ذریعے اقتصادی بحالی پر کام کر رہے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی عبدالکریم تھورڈر نے کے پی کی معیشت کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے حکومت کی بھرپور کوششوں پر زور دیا، اور اس کاوش میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام کے اہم کردار کو سراہا۔

پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے کے پی میں ٹی ویٹ سیکٹر میں اصلاحات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا، اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر اس کے گہرے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "خیبرپختونخوا کی 35% آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اس لیے ان کو با ہنر بنانا بہت ضروری ہے۔ ہنرمند نوجوان صوبے کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔ اس نئے پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو، اور خاص طور پر خواتین کو، جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مہارت سکھا کر بااختیار بنانا ہے، جس سے اقتصادی ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ نوجوانوں کی بڑی آبادی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے یہ لائحہ عمل بہترین ثابت ہو گا۔”

جرمن سفارت خانے میں تعاون کے سربراہ ڈاکٹر سیبسٹین پاسٹ نے کے پی کے حکام کے ساتھ مل کر ٹی ویٹ کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے ٹیم یورپ پارٹنرز جرمنی اور یورپی یونین کے بڑھتے ہوئے اثرات پر روشنی ڈالی جس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

شعبہ ٹی ویٹ کے بارے میں کچھ معلومات:
ٹی ویٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام ایک پانچ سالہ پروگرام ہے جو پاکستان کے ٹی ویٹ کے شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں مردوں اور عورتوں کو زیادہ مانگ والے پیشوں میں تربیت کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے انسانی سرمائے کی ترقی اور سبز اور ڈیجیٹل شعبوں میں باعزت روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

یہ پروگرام پاکستان کے ٹی وییٹ سیکٹر میں ٹیم یورپ کی حمایت کے پچھلے تین مراحل کی کامیابیوں اور اسباق پر مبنی ہے۔ اس کا مقصد ڈیجیٹل اور ہائی ٹیک شعبوں میں ہنر مند خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی کاروبار، پانی اور توانائی جیسے ماحول دوست شعبوں میں مہارت کو بہتر بنانا ہے۔ جی آئی زیڈ اور برٹش کونسل مشترکہ طور پر اس پروگرام کو نافذ کریں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button